نئی دہلی: کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ نئے پارلیمنٹ ہاؤس کا افتتاح وزیر اعظم کے ہاتھوں کرایا جانا غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے پارلیمنٹ ہاؤس کا افتتاح صدر کو کرنا چاہیے، وزیر اعظم کو نہیں۔ خیال رہے کہ نو تعمیر شدہ پارلیمنٹ کا افتتاح 28 مئی کو وزیر اعظم کے ہاتھوں ہونا ہے۔
Published: undefined
رپورٹ کے مطابق، پارلیمنٹ ہاؤس کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی اور ان سے اس کا افتتاح کرنے پر زور دیا تھا۔ لوک سبھا سکریٹریٹ نے جمعرات (18 مئی) کو یہ اطلاع دی۔
دریں اثنا، بی جے پی لیڈر اور سابق مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے راہل گاندھی کے بیان ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ ہاؤس کی تعمیر کی پوری کوشش نریندر مودی کی ہے۔ راہل گاندھی کو نریندر مودی کا کوئی اچھا کام نظر نہیں آتا!
Published: undefined
اس سے قبل کانگریس نے پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاح کی تاریخ پر سوال اٹھائے تھے۔ دراصل 28 مئی کو ونائک دامودر ساورکر کا یوم پیدائش ہے۔ ایسے میں سوال اٹھ رہے ہیں کہ کیا اس دن کا انتخاب محض اتفاق ہے یا حکمت عملی کے تحت کیا جا رہا ہے۔
کانگریس نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی ضرورت پر سوال اٹھاتے ہوئے اسے وزیر اعظم مودی کی ذاتی خواہشات والا پروجیکٹ قرار دیا تھا۔ کانگریس نے کہا تھا کہ ایسی عمارت کی کیا ضرورت ہے، جب اپوزیشن کی آواز خاموش کر دی گئی ہے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں لوک سبھا میں 888 اور راجیہ سبھا میں 384 ارکان کے بیٹھنے کا انتظام ہے۔ موجودہ پارلیمنٹ ہاؤس میں لوک سبھا میں 550 جبکہ راجیہ سبھا میں 250 ارکان کے بیٹھنے کا انتظام ہے۔
پارلیمنٹ کی نئی عمارت سینٹرل وسٹا پروجیکٹ کا حصہ ہے، جس کے تحت نئی دہلی میں ملک کے پاور سینٹر کی تزئین و آرائش کی جا رہی ہے۔ اس کے تحت ’سنٹرل پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ‘ راشٹرپتی بھون سے انڈیا گیٹ تک تین کلومیٹر سڑک کی تزئین و آرائش کر رہا ہے، اس کے علاوہ ایک مشترکہ مرکزی سیکرٹریٹ، وزیر اعظم کا نیا دفتر اور رہائش گاہ اور ایک نیا نائب صدر انکلیو بھی تعمیر کیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined