وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی / آئی اے این ایس
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ’سلائن گھوٹالہ‘ معاملے میں ڈاکٹروں کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے 12 معالجوں کو معطل کر دیا ہے۔ جمعرات (16 جنوری) کو انہوں نے ریاستی سکریٹریٹ نابنّا میں کہا کہ ’’اگر ڈاکٹروں نے اپنی ذمہ داری ٹھیک سے ادا کی ہوتی تو میدنی پور میڈیکل کالج میں حاملہ خاتون اور نومولود کو بچایا جا سکتا تھا‘‘۔ واضح ہو کہ معطل 12 ڈاکٹروں میں میدنی پور میڈیکل کالج کے آر ایم او اور ایم ایس وی پی بھی شامل ہیں۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ میدنی پور میڈیکل کالج میں زچگی کے بعد 5 حاملہ خواتین بیمار ہو گئی تھیں۔ مبینہ طور پر پانچوں خواتین کی طبیعت سلائن چڑھانے کے بعد ہی بگڑی تھی۔ بعد میں ایک حاملہ خاتون کی موت ہو گئی تھی جبکہ ایک بیمار حاملہ خاتون کے بچے کی موت ہو گئی۔ دیگر 3 خواتین کی حالت کافی نازک ہے، تینوں کو کولکاتا کے ایس ایس کے ایم اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
Published: undefined
ممتا بنرجی نے اس معاملہ پر کہا کہ ’’اگر وہ لوگ جو لوگوں کی تقدیر کا تعین کرتے ہیں، جن کے ہاتھوں میں بچے پیدا ہوتے ہیں، اپنی ذمہ داریوں کو ٹھیک سے نبھاتے تو ماں اور بچے کو بچایا جا سکتا تھا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ اگر عمارت کے اندر سی سی ٹی وی کیمرہ ہوتا تو ملزم کو رنگے ہاتھوں پکڑا جا سکتا تھا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ آپریشن تھیٹر کے اندر بھی سی سی ٹی وی کیمرے ہونے چاہئیں۔ چیف سکریٹری منوج پنت نے اس تعلق سے کہا کہ ’’سی سی ٹی وی کیمرے گلیاروں میں ہیں۔ لیکن کمرے کے اندر ڈاکٹروں کی سرگرمیوں کے بارے میں نہیں جان سکتا۔‘‘ حالانکہ انہوں نے یہ ضرور کہا کہ ’’آپریشن کے دوران جس پروٹوکول کو اختیار کیا جانا چاہیے، اس پر عمل نہیں کیا گیا۔ سینئر ڈاکٹروں کی موجودگی کے بغیر جونیئر ڈاکٹروں نے آپریشن کا عمل انجام دے دیا۔‘‘
Published: undefined
ممتا بنرجی نے جن 12 ڈاکٹروں کو معطل کیا ہے ان میں آر ایم او، آر ایس وی پی، میٹرنٹی وارڈ میں یونٹ-1 سی کے بیڈ انچارج دلیپ پال، سینئر ڈاکٹر ہِمادری نائک، آر ایم او سومین داس، اینستھیٹسٹ پلّوی بنرجی، پی جی ٹی کے پہلے سال کی ڈاکٹر مَومیتا منڈل، پوجا ساہا، انٹرن ڈاکٹر سُشانت منڈل اور پی جی ٹی تیسرے سال کے ڈاکٹر شامل ہیں۔ ساتھ ہی ڈاکٹر دلیپ پر الزام ہے کہ وہ واقعہ کے دن 8 جنوری کو اسپتال سے باہر سرجری کر رہے تھے۔ اس معاملے میں مزید تحقیقات سی آئی ڈی کر رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined