انتخابی حکمت عملی کے لئے ماہر مانے جانے والے پرشانت کشور نے اپنی خود کی سیاسی پاری شروع کرنے کا آج اشارہ دے دیا ہے۔ دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکمت عملی تیار کرنے والے پرشانت کشور نے آج پٹنہ میں اعلان کیا ہے کہ وہ نوجوانوں کا ایک سیاسی پلیٹ فارم تیار کریں گے اور اس کے لئے چلائی جانے والی کیمپین کا نام انہوں ’بات بہار کی‘ کا نام دیا ہے۔
Published: undefined
نتیش کمار کی قیادت میں چلنے والی مخلوط حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے پرشانت کشور نے کہا کہ بہار ملک کی دیگر ریاستوں کے مقابلہ میں کافی پچھڑا ہوا ہے اور بی جے پی کے ساتھ اتحاد کا ریاست کو کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے۔ پرشانت کشور جو نتیش کمار کے انتہائی قریبی تصور کیے جاتے تھے اور اس قربت کی وجہ سے جنتا دل یو میں نائب صدر کے عہدے پر تھے، لیکن شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی پر نتیش کمار سے ان کے اختلافات ہو گئے تھے، جس کے بعد اب وہ پارٹی کے رکن نہیں ہیں۔ انہوں نے اپنی پریس کانفرنس میں اشارہ دیا ہے کہ وہ سیکولر اتحاد بنائیں گے۔
Published: undefined
پرشانت کشور نے اعلان کیا کہ وہ 20 فروری یعنی پرسوں سے ’بہار کی بات‘ تحریک شروع کریں گے اور ان کا ہدف ہے کہ سو دن کے اندر وہ ایک کروڑ نوجوانوں کو اپنی تحریک کا حصہ بنائیں۔ واضح رہے پرشانت کشور نے ’سیاست میں نوجوان‘ (یوتھ ان پالیٹکس) نام سے ایک فورم شروع کیا ہوا ہے اور اس فورم کی آفیشل ویب سائٹ کے مطابق اس فورم میں ابھی تک 2,38,054 ارکان ہیں۔ ویب سائٹ پر درج ہے کہ یہ نوجوانوں کا ملک گیر پلیٹ فارم ہے جس میں 18 سے 35 سال کی عمر کے نوجوان رکن ہیں۔
Published: undefined
پرشانت کشور کی کمپنی آئی پی اے سی نے سال 2014 میں نریندر مودی، سال 2015 میں بہار اسمبلی کے لئے نتیش کمار کی جنتا دل یو، اتر پریش اور پنجاب میں کانگریس کے لئے، سال 2019 میں ترنمول کانگریس کے لئے مغربی بنگال اور آندھرا پردیش میں وائی ایس آر کانگریس کے لئے۔ حال ہی میں اختتام پذیر ہوئے دہلی اسمبلی انتخابات کے لئے عام آدمی پارٹی کی انتخابی حکمت عملی تیار کی تھی۔
Published: undefined
اب یہ دیکھنا ہے کہ پرشانت کشور بہار اسمبلی انتخابات میں کس طرح حصہ لیں گے اور وہ اکیلے ہی چناؤ لڑیں گے یا پھر وہ دیگر سیاسی پارٹیوں سے اتحاد کریں گے اور اگر دیگر سیاسی پارٹیوں سے اتحاد کریں گے تو وہ کن کن پارٹیوں سے اتحاد کریں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز