قومی خبریں

پانڈیچری یونیورسٹی کی طالبہ کو ہال سے باہر نکالا، رابعہ نے بطور احتجاج نہیں لیا گولڈ میڈل

پانڈیچری یونیورسٹی کی گولڈ میڈلسٹ رابعہ عبدل رحیم نے بتایا کہ ایس ایس پی نے اس کو اس ہال سے باہر نکال دیا جس میں صدر جمہوریہ سے گولڈ میڈل لینے کے لئے وہ بیٹھی تھی

سوشل میڈیا، رابعہ سرٹیفیکیٹ لیتی ہوئی
سوشل میڈیا، رابعہ سرٹیفیکیٹ لیتی ہوئی 

پانڈ یچری یونیورسٹی کی ماس کمیونیکیشن میں گولڈ میڈل حاصل کرنے والی رابعہ عبدل رحیم نے اس وقت احتجاج میں اپنا گولڈ میڈل لینے سے انکار کر دیا جب اس کو اس ہال سے باہر نکا ل دیا جہاں صدر جمہوریہ اسناد تقسیم کر رہے تھے۔واضح رہے اس کو صدر جمہوریہ سے گولڈ میڈل لینا تھا لیکن ایس ایس پی اسے یہ کہہ کر باہر لے گئے کہ انہیں رابعہ سے بات کرنی ہے اور اس کو اس وقت باہر بٹھائے رکھا جب تک صدر جمہوریہ ہال میں موجود رہے۔

Published: 24 Dec 2019, 9:00 AM IST

واضح رہے رابعہ نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہو رہے احتجاج میں حصہ لیا تھا اور اس نے اپنی مخالفت کو چھپایا نہیں ہے ۔ رابعہ نے ایک چینل کو بتاتے ہوئے الزام لگایا کہ ’’میں باہر سے صدر جمہوریہ کی تقریر سن رہی تھی ۔ مجھے نہیں معلوم انہوں نے ایسا کیوں کیا شائد شہریت ترمیمی قانون کی میری مخالفت کی وجہ سے اور میرا اس کے خلاف مظاہروں میں شریک ہونے کی وجہ سے ۔‘‘ رابعہ نے بتایا ’’جب میں نے پولیس والوں سے پوچھا مجھے تقریب میں شرکت کی اجازت کیوں نہیں ہے تو انہوں نے بتایا کہ ان کو معلوم نہیں ہے لیکن ایس ایس پی ایسا چاہتے تھے ۔‘‘

Published: 24 Dec 2019, 9:00 AM IST

جب اسناد تقسیم کر کے صدر جمہوریہ وہاں سے چلے گئے تو رابعہ کو اندر جانے کی جازات دی گئی۔ رابعہ نے اپنا سرٹیفیکیٹ تو لیالیکن بطور احتجاج اس نے گولڈ میڈل لینے سے انکا کر دیا ۔اس نے کہا کہ یہ اس کی اور اس کی قوم کی بہت بے عزتی ہے اور شائد گولڈ میڈل نہ لینا مرکز کو ایک پیغام پہنچائے گا۔ اس نے نیوز 18 کو بتایا کہ ’’ جو کچھ ہندوستان میں طلباء کے ساتھ ہو رہا ہے اس کے خلاف بطور احتجاج میں گولڈ میڈل نہیں لے رہی ۔ یہ میری اور تمام ان طلباء کی بے عزتی ہے جو اس کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں جو سب کچھ آج ملک میں ہو رہا ہے۔‘‘ اس نے کہا کہ وہ این آر سی کے خلاف لڑتی رہے گی۔

Published: 24 Dec 2019, 9:00 AM IST

اس کے ساتھ کچھ خبریں یہ بھی آ رہی ہیں کہ رابعہ کو حجاب ہٹانے کے لئے کہا تھا جس سے اس نے انکار کر دیا جس کی وجہ سے اس کو ہال سے باہر نکال دیا گیا۔یونیورسٹی انتظامیہ نے اپنی صفائی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر رابعہ کو باہر نکالنا مقصد ہوتا تو اس کو مدعو کیوں کیا جاتا اور اس کو تقریب کے لئے ہال میں سیٹ اور کانووکیشن کا لباس کیوں دیا جاتا۔ یونیورسٹی کی رجسٹرار بی چترا نے ایک ویبسائٹ کو بتایا ’’ہمیں نہیں معلوم اس کو کیوں وہاں سے نکلنے کے لئے کہا گیا ۔ ہم تقریب میں مصروف تھے اور ہم پولیس سے اس بارے میں پوچھ بھی نہیں سکے۔اس کو یونیورسٹی روک نہیں سکتی تھی کیونکہ اس نے خود کو رجسٹرد کرایا تھا، اس کو سیٹ الاٹ کی گئی اور کانووکیشن کا لباس اسے دیا گیا ۔اگر انتظامیہ کو اسے روکنا ہوتا تو اسے یونیورسٹی میں ہی داخل نہیں ہونےدیا جاتا ۔‘‘

Published: 24 Dec 2019, 9:00 AM IST

پانڈی چری کی پولیس نے رابعہ کے تمام بیانوں اور الزامات کو غلط قرار دیا ہے ۔ایسی بھی خبر ہے کہ دو اور گولڈ میڈلسٹ طلباء کارتیکا اور ارون کمار نے اس تقریب میں حصہ لینے سے یہ کہہ کر انکار کر دیا کہ وہ صدر جمہوریہ سے میڈل نہیں لینا چاہتے کیونکہ صدر جمہوریہ نے حال ہی میں شہریت ترمیمی قانون پر دستخط کئے ہیں ۔ اس کے علاوہ اسی وجہ سے ایک اور طالب علم نے اس تقریب میں حصہ نہیں لیا ۔

Published: 24 Dec 2019, 9:00 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 24 Dec 2019, 9:00 AM IST