قومی خبریں

کرناٹک میں 11 ارکان اسمبلی کے استعفے، مخلوط حکومت پر خطرے کے بادل!

وشو ناتھ نے کہا کہ اراکین اسمبلی کا تعلق نہ تو اتحادی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کے لئے بی جے پی کے مشہور ’آپریشن لوٹس‘ سے ہے اور نہ ہی انہوں نے بھگوا پارٹی میں شامل ہونے کے بارے میں سوچا تھا۔

تصویر اے آئی این ایس
تصویر اے آئی این ایس 

بنگلور: کرناٹک میں ہفتے کے روز برسر اقتدار اتحاد کے 14 اراکین اسمبلی نے استعفی دے دیا جس کے بعد مخلوط حکومت چلا رہے کماراسوامی کی حکومت خطرے میں پڑ گئی ہے۔ مستعفی ہونے والے ارکان اسمبلی کا الزام ہے کہ حکومت نہ عوام کی امیدوں پر کھری اتری اور نہ ہی قیادت نے منتخب اراکین کو اعتماد میں لیا۔

Published: 07 Jul 2019, 9:10 AM IST

جے ڈی ایس کے سابق ریاستی صدر اور ہونسور سے رکن اسمبلی اے ایچ وشوناتھ نے راج بھون کے باہر صحافیوں سے کہا،’یہ (ایچ ڈی کماراسوامی) حکومت نہ عوام کی امیدوں پر کھری اتری اور نہ ہی منتخب اراکین کے جذبات کا خیال رکھ سکی اس لیے ہم نے اسپیکر رمیش کمار کو اپنا استعفیٰ ارسال کر دیا ہے۔ ہم نے گورنر وجوبھائی والا کے سامنے اپنی بات رکھنے کے لیے ان سے ملاقات بھی کی ہے‘۔

Published: 07 Jul 2019, 9:10 AM IST

اچانک ہونے والے اس سیاسی ڈرامے سے ریاست کی 13 ماہ پرانی اتحاد کی حکومت گر سکتی ہے۔ کانگریس کے راما لِنگا ریڈی، ایچ ٹی سوم شیکھر، رمیش جرکیہولی کے علاوہ بی سی پاٹل، سومیا ریڈی،مونی رتن جیسے ایماندار اراکین اسمبلی کے ساتھ ساتھ جے ڈی ایس کے وشوناتھ، گوپالیہ اور نارائن گوڑا نے اپنا استعفیٰ بھیجا ہے جس سے کماراسوامی کی قیادت والی اتحاد کی حکومت اقلیت میں آ سکتی ہے۔

Published: 07 Jul 2019, 9:10 AM IST

جنتادل (ایس)۔کانگریس اتحاد کے غیرمطمئن اراکین اسمبلی کے لیڈر کے طورپر ابھرے سابق ریاستی صدر اے ایچ وشوناتھ نے دعوی کیا کہ دونوں جماعتوں کے اراکین اسمبلی کا تعلق نہ تو اتحادی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کے لئے بی جے پی کے مشہور ’آپریشن لوٹس‘ سے ہے نہ ہی انہوں نے بھگوا پارٹی میں شامل ہونے کے بارے میں سوچا تھا۔

Published: 07 Jul 2019, 9:10 AM IST

انہوں نے کہا کہ میں اس بات سے انکار کرتا ہوں کہ غیرمطمئن اراکین اسمبلی کو بی جے پی کی حمایت حاصل ہے۔ اتحادی حکومت لوگوں کی امیدوں پر کھری اترنے میں ناکام رہی۔ ہم اس حکومت میں ناکام ہوگئے اور لوگوں کا ہم پر سے اعتماد اٹھ چکا ہے۔ ہم اراکین اسمبلی کا اس حکومت پر سے اعتماد اٹھ گیا ہے۔ ہمیں کسی نے لالچ نہیں دیا ہے بلکہ ہم نے ایک منطقی فیصلہ کیا ہے۔

Published: 07 Jul 2019, 9:10 AM IST

وشوناتھ نے کہاکہ ان کے اور راما لنگا ریڈی جیسے سینئر لیڈروں کے حکومت سے باہر نکلنے کا فیصلہ کئے جانے سے یہ بات سمجھ میں آنی چاہئے کہ جنتادل (ایس)۔کانگریس اتحاد حکومت کے اندر کس طرح کا بحران ہے۔ انہوں نے کہا کہ اراکین اسمبلی اپنا استعفی منظور ہوجانے کے بعد مستقبل کے بارے میں فیصلہ کریں گے۔

Published: 07 Jul 2019, 9:10 AM IST

وشوناتھ نے کہا کہ ہم نے اپنا استعفی اسمبلی اسپیکر کے دفتر میں ان کی غیرموجودگی میں بھیج دیا ہے۔ ہم نے گورنر سے بھی ملاقات کرکے اپنے خیالات رکھ دیئے ہیں۔ ہمیں اطلاع ملی ہے کہ اسمبلی اسپیکر منگل کو ہمارے استعفی کو منظور کرنے کے بارے میں فیصلہ کریں گے لیکن ہم اپنے فیصلہ پر قائم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اراکین اسمبلی نے اسمبلی اسپیکر رمیش کمار کو الگ سے خط لکھ کر استعفی سونپنے کے تعلق سے وضاحت دی ہے۔ ہمارا منگل کو اسمبلی اسپیکر سے ملاقات کرنے کا منصوبہ ہے۔

Published: 07 Jul 2019, 9:10 AM IST

غیرمطمئن اراکین اسمبلی گروپ کے ذرائع کے مطابق اراکین اسمبلی نے اپنے فیصلے پرقائم رہنے کا فیصلہ کیا ہے اور استعفی منظور ہوجانے تک اتحاد قائم رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایسا اندیشہ ہے کہ غیرمطمئن اراکین اسمبلی منگل تک کے لئے شہرکے کسی باہری ریزارٹ میں منتقل ہوسکتے ہیں۔ ان کے ممبئی کے لئے پرواز کرنے کا بھی امکان ہے۔ تازہ رپورٹ کے مطابق یہ اراکین اسمبلی ایک چارٹرڈ طیارہ سے ممبئی جانے کے لئے ایچ اے ایل ہوائی اڈہ کے لئے روانہ بھی ہوچکے ہیں۔

Published: 07 Jul 2019, 9:10 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 07 Jul 2019, 9:10 AM IST