قومی خبریں

وزیر اعظم نے ہمیں برباد کرنے کے لئے سی بی آئی، ای ڈی اور دہلی پولیس کو فہرست سونپی ہے: منیش سسودیا

منیش سسودیا نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے اپنے برہماستر دہلی پولیس کمشنر راکیش استھانہ کو استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ لیکن عام آدمی پارٹی کا موقف ہے کہ پارٹی ایمانداری سے اپنا کام کرتی رہے گی۔

منیش سسودیا، تصویر یو این آئی
منیش سسودیا، تصویر یو این آئی 

نئی دہلی: دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے مرکزی حکومت پر تیکھا حملہ بولتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے سی بی آئی اور ای ڈی کو 15 افراد پر مشتمل ایک فہرست سونپ کر آئندہ انتخابات سے قبل ہمیں برباد کرنے کی ہدایت دی ہے۔ منیش سسودیا نے ہفتہ کے روز ایک پریس کانفرنس میں یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ذرائع نے یہ معلومات دی ہے۔

Published: undefined

منیش سسودیا نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے اپنے برہماستر (آخری اور مہلک ہتھیار) دہلی پولیس کمشنر راکیش استھانہ کو استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس معلومات کے بعد عام آدمی پارٹی کا موقف ہے کہ پارٹی ایمانداری سے اپنا کام کرتی رہے گی۔ وزیر اعظم جسے بھی ہمارے خلاف استعمال کرنا چاہتے ہیں کر لیں، ہمارے خلاف جانچ کرا لیں، ہم نہیں ڈریں گے۔

Published: undefined

منیش سسودیا نے کہا کہ وزیر اعظم مودی بتائیں کہ پہلے بھی سی بی آئی نے کئی مرتبہ تفتیش کی ہے لیکن کیا حاصل ہوا؟ 21 ارکان اسمبلی کے خلاف فرضی مقدمے درج کئے گئے۔ وزیر اعلیٰ کیجریوال کی خواب گاہ تک میں پولیس کو بھیج دیا، لیکن کچھ حاصل نہیں ہوا سکا۔

Published: undefined

منیش سسودیا نے مزید کہا کہ آئندہ انتخابات سے قبل بڑی سازش رچی گئی ہے، جس میں ایجنسیوں کا غلط استعمال کرنے کے لئے مرکزی حکومت تیار ہے۔ ان 15 افراد میں کئی نام عام آدمی پارٹی کے لیڈران کے بھی ہیں۔ ایسا اس لئے کیا جا رہا ہے کیونکہ آئندہ انتخابات میں عام آدمی پارٹی بی جے پی کے لئے بڑا خطرہ ثابت ہو سکتی ہے۔

Published: undefined

نائب وزیر اعلیٰ سسودیا نے کہا کہ ہم وزیر اعظم سے پوچھنا چاہیں گے کہ آپ نے پہلے بھی ہمارے خلاف چھاپہ ماری کرائی، خود میرے یہاں دو مرتبہ چھاپے مارے گئے۔ میرے یہاں چھاپہ 6 گھنٹے تک چلا، اس سے کیا حاصل ہوا؟ ستیندر جین کے یہاں 12 گھنٹے تک چھاپہ مارا گیا اس میں کیا ملا؟ آپ نے 450 فائلوں کی جانچ بلیو کمیٹی سے کرائی، اس سے کیا حاصل ہوا، کچھ بھی نہیں!

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined