لوک سبھا الیکشن ختم ہوتے ہی تیل کی قیمتوں میں آگ لگ گئی ہے۔ منگل کو لگاتار دوسرے دن پٹرول-ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ درج کیا گیا۔ منگل کو پٹرول کی قیمت میں 5 پیسے تو ڈیزل کی قیمت میں 9 پیسہ فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا ہے۔
Published: 21 May 2019, 2:10 PM IST
تیل کی قیمتوں میں اضافہ کے بعد دہلی میں ایک لیٹر پٹرول کی قیمت 71.17 روپے ہو گئی ہے جب کہ ڈیزل کی قیمت 66.20 روپے فی لیٹر ہو گئی۔ ممبئی میں 5 پیسے کے اضافہ کے بعد پٹرول 76.78 روپے فی لیٹر فروخت ہو رہا ہے۔ کولکاتا میں پٹرول 5 پیسے کے اضافہ کے بعد 73.24 روپے فی لیٹر فروخت ہو رہا ہے۔ چنئی میں 5 پیسے کے اضافے کے بعد پٹرول 73.87 روپے فی لیٹر مل رہا ہے۔
Published: 21 May 2019, 2:10 PM IST
ڈیزل کی بات کریں تو دہلی میں 9 پیسے کے اضافہ کے بعد 66.20 روپے فی لیٹر فروخت ہو رہا ہے اور ممبئی میں 69.36 روپے مل رہا ہے۔ کولکاتا میں ڈیزل کی قیمت آج 67.96 روپے فی لیٹر اور چنئی میں 69.97 روپے فی لیٹر ہے۔
Published: 21 May 2019, 2:10 PM IST
اس سے قبل پیر کے روز پٹرول دہلی اور ممبئی میں 9 پیسے جب کہ کولکاتا میں 8 پیسے اور چنئی میں 10 پیسے فی لیٹر مہنگا ہوا تھا۔ ڈیزل کی قیمت دہلی اور کولکاتا میں 15 پیسے جب کہ ممبئی اور چنئی میں 16 پیسے فی لیٹر بڑھائی گئی تھی۔
Published: 21 May 2019, 2:10 PM IST
ایسے ماحول میں سوال اٹھنے لگا ہے کہ کیا تیل کی قیمتوں میں اضافہ کے لیے الیکشن ختم ہونے کا انتظار کیا جا رہا تھا! کیونکہ الیکشن ختم ہونے کے بعد لگاتار دوسرے دن تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ایسا پہلی بار نہیں ہوا جب الیکشن ہو رہے ہوں تو تیل کی قیمتیں نہیں بڑھائی گئیں اور پھر الیکشن ختم ہوتے ہی لگاتار کئی دنوں تک اضافے کیے گئے۔
Published: 21 May 2019, 2:10 PM IST
اس سے قبل پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے نتائج آنے کے بعد بھی تیل کمپنیوں نے تیل کی قیمتوں میں لگاتار اضافہ کیا تھا۔ جب الیکشن ہو رہے تھے تو 18 اکتوبر سے پٹرول کی قیمت لگاتار گھٹتی رہی یا پھر ٹھہری رہی۔ لیکن 11 دسمبر کو نتائج برآمد ہونے کے بعد تیل کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ درج کیا گیا۔
Published: 21 May 2019, 2:10 PM IST
ایسا ہی کرناٹک اسمبلی انتخابات کے دوران بھی دیکھنے کو ملا تھا۔ جب اسمبلی انتخابات سے 19 دن پہلے تک قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی تھی لیکن جیسے ہی الیکشن کا عمل ختم ہوا، تیل کی قیمتوں میں کئی دنوں تک اضافہ کیا گیا تھا۔
Published: 21 May 2019, 2:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 21 May 2019, 2:10 PM IST