قومی خبریں

وکاس دوبے انکاؤنٹر معاملہ میں نیا موڑ: درخواست گزار کا جوڈیشل کمیشن کے قیام پر سوال

جس جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کی گئی ہے اس کے چیئرمین جسٹس ششی کانت اگروال کو ہائی کورٹ کا ریٹائرڈ جج بتایا گیا ہے، جبکہ انہوں نے متنازعہ حالات میں عہدے سے استعفیٰ دیا، اور وہ ریٹائر نہیں ہوئے۔

تصویر آرکائوس
تصویر آرکائوس 

اترپردیش کے وکاس دوبے انکاؤنٹر معاملے کی خصوصی تحقیقات کا مطالبہ کرنے والے ایک درخواست گزار نے ریاستی حکومت کی جانب سے جوڈیشل کمیشن کے قیام پر سوال کھڑا کیاہے۔

Published: 19 Jul 2020, 6:39 AM IST

درخواست گزار انوپ پرکاش اوستھی نے ریاستی پولس کے ذریعہ جمعہ کے روز سپریم کورٹ میں دائر حلف نامے پر اپنا جوابی حلف نامہ دائر کیا اور ریاستی حکومت کے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کو غیر قانونی قرار دیا ۔ مسٹر اوستھی نے کہا کہ نہ ہی حکومت نے اس کمیشن کے لئے اسمبلی کی منظوری لی اور نہ ہی کوئی آرڈیننس منظور کیا گیا۔

Published: 19 Jul 2020, 6:39 AM IST

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ جس جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کی گئی ہے اس کے چیئرمین جسٹس ششی کانت اگروال کو ہائی کورٹ کا ریٹائرڈ جج بتایا گیا ہے، جبکہ انہوں نے متنازعہ حالات میں عہدے سے استعفیٰ دیا، اور وہ ریٹائر نہیں ہوئے۔

Published: 19 Jul 2020, 6:39 AM IST

درخواست گزار نے خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئي ٹی) کے قیام پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ ایس آئی ٹی میں شامل ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولس رویندر گور خود 2007 میں فرضی انکاؤنٹر میں ملوث تھے۔ پولس نے 16 سالہ پربھات مشرا کو بھی مار ڈالا۔

Published: 19 Jul 2020, 6:39 AM IST

سپریم کورٹ میں اس کیس کی سماعت 20 جولائی کو ہوگی۔ چیف جسٹس شرد اروند بوبڑے کی سربراہی میں بنچ نے گزشتہ سماعت کے دوران حیدرآباد کی طرز پر ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دینے کا عندیہ دیا ہے۔

Published: 19 Jul 2020, 6:39 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 19 Jul 2020, 6:39 AM IST