قومی خبریں

تبلیغی جماعت کے ساتھ وائرس لگانے والے کسی وائرس سے زیادہ خطرناک: عمر عبداللہ

عمر عبد اللہ نے سوشل میڈیا پر تبلیغی وائرس کے ہیش ٹیگ استعمال کرنے والوں کو دنیا کے کسی بھی وائرس سے زیادہ مہلک و خطرناک قرار دیا ہے اور انہیں ذہنی بیمار قرار دیا

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی 

سری نگر: نیشنل کانفرنس کے نائب صدر و سابق وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ نے سوشل میڈیا پر تبلیغی وائرس کے ہیش ٹیگ استعمال کرنے والوں کو دنیا کے کسی بھی وائرس سے زیادہ مہلک و خطرناک قرار دیا ہے اور انہیں ذہنی بیمار قرار دیا۔

Published: undefined

واضح رہے کہ جنوب مشرقی دہلی کے نظام الدین میں واقع تبلیغی جماعت کے مرکز میں 13 سے 15 مارچ تک ایک جلسہ ہوا تھا جس کے باعث وہاں ٹھہرے قریب 15 سو لوگوں میں سے 12 سو لوگوں کو باہر نکالا گیا ہے۔ مرکز میں موجود 3 سو لوگوں کو کورونا وائرس سے متعلق مشتبہ مانا جارہا ہے۔

Published: undefined

جلسہ میں شامل اب تک 9 لوگوں کی موت کورونا وائرس کے باعث واقع ہوئی ہے جن میں سری نگر کے مضافاتی علاقہ حیدر پورہ سے تعلق رکھنے والا 65 سالہ بزرگ بھی شامل ہے جس کی ماہ رواں کی 26 تارخ کو ڈؒل گیٹ سری نگر میں واقع امراض سینہ کے ہسپتال میں موت واقع ہوئی۔

Published: undefined

اس واقعے کے پیش نظر سوشل میڈیا پر ’تبلیغی وائرس‘ کے کا نام کا ہیش ٹیگ چلایا جانے لگا۔ عمر عبداللہ نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ’’جو لوگ ہیش ٹیگ کرکے تبلیغی وائرس کا مواد ٹویٹ کرتے ہیں وہ جملہ وائرس سے زیادہ خطرناک ہیں کیونکہ ان کے ذہن بیمار ہیں جبکہ ان کے جسم بظاہر تندرست ہیں۔‘‘

Published: undefined

انہوں نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ اس بیان کو پڑھنے کی ضرورت ہے جو تبلیغی جماعت نے جاری کیا ہے جس میں واضح کیا گیا ہے کہ انہوں نے کورونا وائرس کی روک تھام کے لئے حکومت کی طرف سے جاری رہنما اصولوں کو عمل میں لانے کے لئے تمام تر اقدام کئے۔

دریں اثنا پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی صاحبزادی التجا مفتی نے اس سلسلے میں ٹویٹ کرتے ہوئے کہا: 'کورونا وائرس کو پہلے چین سے منسوب کیا جارہا تھا اور اب لگتا ہے کہ اس وائرس کا مذہب بھی ہے، عالمگیر بحران میں بھی ایک دوسرے کے خلاف انگلیاں اٹھانے کا سلسلہ جاری ہے'۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined