قومی خبریں

گجرات: بلدیاتی انتخابات سے قبل اویسی کی 32 فیٹ اونچی پتنگ موضوعِ بحث

32 فیٹ اونچی پتنگ بنانے والے لطیف رنگریز کا کہنا ہے کہ ’’گجرات میں پہلی بار اے آئی ایم آئی ایم میدان میں اتر رہی ہے، اسی لیے ہم نے اویسی کا استقبال کرنے کے لیے یہ پتنگ بازار میں اتاری ہے۔

تصویر بشکریہ ’آج تک‘
تصویر بشکریہ ’آج تک‘ 

اسدالدین اویسی کی پارٹی آندھرا پردیش سے نکل کر اب دھیرے دھیرے ملک کی دیگر ریاستوں میں بھی اپنے قدم جمانے کی کوشش کر رہی ہے۔ مہاراشٹر اور بہار میں اس پارٹی نے اپنی شناخت کافی حد تک بنا لی ہے اور اب اس کی کوشش مغربی بنگال، اتر پردیش اور گجرات کی سیاست میں ہلچل مچانے کی ہے۔ گجرات میں ہونے والے بلدیہ انتخاب کے پیش نظر اویسی کی پارٹی اے آئی ایم آئی ایم (آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین) نے بھارتیہ ٹرائبل پارٹی (بی ٹی پی) کے ساتھ اتحاد کیا ہے اور ’پتنگ‘ انتخابی نشان کے ساتھ اویسی آسمان میں دور تک سفر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس درمیان گجرات میں 32 فیٹ اونچی ایک پتنگ سامنے آئی ہے جس میں اویسی کی تصویر ہے اور لوگوں کے درمیان موضوعِ بحث بن گئی ہے۔

Published: 13 Jan 2021, 8:20 PM IST

دراصل گجرات میں مکر سنکرانتی کے موقع پر لوگ خوب پتنگ بازی کرتے ہیں اور احمد آباد کے جمال پور میں 32 فیٹ اونچی پتنگ لطیف رنگریز نے بنائی ہے۔ پتنگ کے بارے میں انھوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’’گجرات میں پہلی بار اے آئی ایم آئی ایم میدان میں اتر رہی ہے، اسی لیے ہم نے اویسی کا استقبال کرنے کے لیے یہ پتنگ بازار میں اتاری ہے۔ اس پتنگ کو لوگ بہت پسند کر رہے ہیں۔‘‘ دلچسپ بات یہ ہے کہ اویسی کی تصویر پر مبنی چھوٹی پتنگیں بھی بازار میں خوب پسند کی جا رہی ہیں۔ 32 فیٹ اونچی جو پتنگ لطیف رنگریز نے تیار کی ہے اس پر اویسی کی تصویر کے ساتھ لکھا گیا ہے ’ویلکم‘ اور ’کر ہر میدان فتح‘۔

Published: 13 Jan 2021, 8:20 PM IST

قابل غور ہے کہ مکر سنکرانتی کے موقع پر ہونے والی پتنگ بازی میں ہر سال سیاسی پارٹیوں اور سیاسی لیڈروں کا جلوہ دیکھنے کو ملتا ہے، لیکن ایسا پہلی بار ہے جب بی جے پی اور کانگریس جیسی پارٹیوں کے علاوہ اے آئی ایم آئی ایم کی پتنگ بھی آسمان میں لہراتی ہوئی نظر آئے گی۔ واضح رہے کہ گجرات میں آئندہ مہینے یعنی فروری میں بلدیہ انتخابات ہونے والے ہیں۔ ریاست میں 6 نگر نگم کے علاوہ 31 ضلع پنچایت، 231 تحصیل پنچایت اور 51 نگر پالیکاؤں کے انتخابات ہونے ہیں۔

Published: 13 Jan 2021, 8:20 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 13 Jan 2021, 8:20 PM IST