مرکزی وزیر کرن رجیجو/ فائل تصویر
ویڈیو گریب
نئی دہلی: وقف ترمیمی بل کو لے کر پارلیمنٹ میں گزشتہ تین دنوں سے ہنگامہ جاری ہے۔ اب خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ بل اگلے سال بجٹ اجلاس میں پیش کیا جا سکتا ہے۔ اس دوران مرکزی اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ ملک بھر میں وقف بورڈ کی 58 ہزار سے زیادہ جائیدادیں اس وقت تجاوزات کی زد میں ہیں۔
Published: undefined
پارلیمنٹ میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں، مرکزی وزیر نے کہا، ’’انڈین وقف پراپرٹی مینجمنٹ سسٹم (ڈبلیو اے ایم ایس آئی) پر دستیاب اعداد و شمار کے مطابق، 58929 وقف املاک اس وقت تجاوزات کا شکار ہیں۔ ان میں سے 869 وقف جائیدادیں صرف کرناٹک میں ہیں۔‘‘
کرن رجیجو نے پارلیمنٹ میں کہا، ’’ریاستی وقف بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) کو وقف املاک پر غیر قانونی قبضوں اور تجاوزات کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا حق ہے۔ قواعد کے مطابق وقف املاک کو فروخت نہیں کیا جا سکتا۔ یہ کسی کو تحفے میں نہیں دیا جا سکتا۔ وقف املاک کو بھی منتقل نہیں کیا جا سکتا۔‘‘
Published: undefined
بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے خود جے پی سی کی میعاد بڑھانے کی تجویز پیش کی ہے۔ دوبے کے مطابق کمیٹی کو پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے پہلے ہفتے میں اپنی رپورٹ پیش کرنی چاہیے۔ اب جے پی سی کے چیئرمین جگدمبیکا پال اس تجویز کو لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو بھیجیں گے۔ اپوزیشن لیڈروں، خاص طور پر اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے بھی جے پی سی کے کام کرنے کے انداز اور بل کی دفعات پر سوالات اٹھائے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined