قومی خبریں

حزب اختلاف کی عدم اعتماد کی تحریک پر آج لوک سبھا میں ہوگی بحث، راہل گاندھی کریں گے شروعات

مرکزی حکومت نے دہلی سروس بل کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں لوک سبھا اور راجیہ سبھا سے منظور کر لیا ہے۔ اپوزیشن کی طرف سے لائی گئی تحریک عدم اعتماد کی تحریک پر بحث ہوگی

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی، تصویر @INCIndia</p></div>

راہل گاندھی، تصویر @INCIndia

 

نئی دہلی: مرکزی حکومت نے دہلی سروس بل کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں لوک سبھا اور راجیہ سبھا سے منظور کر لیا ہے۔ اپوزیشن کی طرف سے لائی گئی تحریک عدم اعتماد کی تحریک پر بحث ہوگی۔ لوک سبھا میں آج دوپہر 12 بجے سے تحریک عدم اعتماد پر بحث شروع ہوگی جو شام 7 بجے تک جاری رہے گی۔ اس دوران کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی بحث شروع کر سکتے ہیں۔ 10 اگست کو پی ایم مودی تحریک عدم اعتماد کا جواب دیں گے۔

Published: undefined

خیال رہے کہ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ گورو گگوئی نے 26 جولائی کو لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا کو لوک سبھا سکریٹریٹ میں تحریک عدم اعتماد لانے کے لیے ایک نوٹس دیا تھا۔ نوٹس میں کہا گیا کہ وہ اور ان کے اپوزیشن اتحاد ’انڈیا‘ (اپوزیشن اتحاد) کے دیگر ارکان پارلیمنٹ حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لا رہے ہیں، جسے انہیں منظور کرنا چاہیے۔ ایوان کے قاعدہ 198 کے تحت منی پور معاملے پر ’انڈیا‘ کی جانب سے عدم اعتماد کی تحریک لائی گئی جسے لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے قبول کر لیا۔

Published: undefined

تحریک عدم اعتماد پر 9 اگست (بدھ) کو بھی دوپہر 12 بجے سے شام 7 بجے تک بحث کی جائے گی۔ وزیر داخلہ امت شاہ بدھ کو ہی تحریک عدم اعتماد پر بیان دے سکتے ہیں۔ اس دوران وہ منی پور کی صورتحال پر تفصیل سے حکومت کا رخ پیش کریں گے۔ اس کے بعد 10 اگست کو دوپہر 12 بجے دوبارہ بحث شروع ہوگی اور پی ایم نریندر مودی شام 4 بجے تحریک عدم اعتماد پر جواب دیں گے۔ پھر اس تجویز پر ووٹنگ ہوگی۔

Published: undefined

معلومات کے مطابق بی جے پی کے نشی کانت دوبے تحریک عدم اعتماد کے خلاف بحث شروع کریں گے۔ بی جے پی کی طرف سے تقریباً 20 مقررین ہوں گے۔ ان میں اسمرتی ایرانی، نرملا سیتارامن، جیوترادتیہ سندھیا اور راجیہ وردھن سنگھ راٹھور کے نام شامل ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined