قومی خبریں

مہاراشٹر میں موقع پرستی کا اتحاد، زیادہ دن نہیں چلے گا: نتن گڈکری

مہاراشٹر میں کانگریس، این سی پی اور شیوسینا کے ممکنہ اتحاد کو مرکزی وزیر نتن گڈکری نے موقع پرستی کا اتحاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ نظریاتی تال میل نہ ہونے کی وجہ سے یہ اتحاد ٹکے گا نہیں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

ممبئی: مہاراشٹر میں کانگریس، این سی پی اور شیوسینا کے ممکنہ اتحاد کو مرکزی وزیر نتن گڈکری نے موقع پرستی کا اتحاد قرار دیا ہے، انہوں نے کہا کہ نظریاتی تال میل نہ ہونے کی وجہ سے یہ اتحاد ٹکے گا نہیں۔ نیز شیوسینا اور بی جے پی کا اتحاد نہ ہونا ملک ، نظریات ، ہندوتوا اور مہاراشٹر کے لئے نقصان دہ ہے۔

Published: 22 Nov 2019, 6:45 PM IST

کانگریس، این سی پی اور شیوسینا کے درمیان ہونے جا رہے اتحاد پر تبصرہ کرتے ہوئے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے جمعہ کے روز کہا کہ ان کے درمیان نظریاتی تال میل نہیں ہے، شیوسینا جس نظریہ پر چلتی ہے ۔ کانگریس اس کا پوری طرح سے مخالفت کرتی ہے ۔کانگریس جس نظریہ پر چلتی ہے اس کا شیوسینا مخالفت کرتی ہے اور این سی پی بھی شیوسینا کے خیالات سے تال میل نہیں رکھتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ موقع پرستی کا اتحاد ٹکے گا نہیں۔

Published: 22 Nov 2019, 6:45 PM IST

انہوں نے کہا کہ نظریات اور اصولوں کی بنیاد پر یہ اتحاد نہیں ہوا ہے یہ موقع پرستی کا اتحاد ہے اور یہ ٹکے گا نہیں اور مہاراشٹر میں مستحکم سرکار بھی نہیں دے پائے گا اس میں مہاراشٹر کاکافی نقصان ہو گا مجھے لگتا ہے کہ مہاراشٹر کے لئے غیر مستحکم سرکار اچھی بات نہیں ہے ۔ شیوسینا کے ساتھ اتحاد ہونے کے باوجود بی جے پی سرکار کیوں نہیں بنا پائی اس پر نتن گڈکری نے کہ تاریخ تو سب کو پتہ ہے۔سوال یہ ہے کہ بی جے پی اور شیوسینا کا جو اتحاد تھا وہ ہندوتوا کے نظریہ پر تھا اس لئے یہ ملک میں سب سے لمبا اتحاد ثابت ہوا ہے ۔آج بھی ہمارے خیالات میں تضاد نہیں ہے اس لئے ایسے اتحاد کا نہ رہنا ملک کے نظریہ کے لئے ہندوتوا کے لئے اور خصوطوی طور سے مہاراشٹر اور مراٹھی لوگوں کیلئے نقصان دہ ہے۔

Published: 22 Nov 2019, 6:45 PM IST

نتن گڈکری نے جھارکھنڈ میں بی جے پی کی کامیابی کا بھروسہ جتاتے ہوئے کہا کہ جھارکھنڈ میں وزیر اعظم نریندر مودی اور ریاست میں رگھوویر داس کی قیادت میں مستحکم حکومت کے تحت جو کام کیئے گے ہیں مجھے بھروسہ ہے کہ ریاست کے لوگ ایک بار پھر سے رگھوویر داس کی قیادت میں بی جے پی کو پھر سے کامیاب کریں گے ۔

Published: 22 Nov 2019, 6:45 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 22 Nov 2019, 6:45 PM IST