
کانگریس کی ترجمان سپریہ شرینیت / سوشل میڈیا
کرسمس تہوار کے موقع پر ملک کے مختلف حصوں سے مخالفت اور تشدد کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ کئی جگہوں پر پارٹی کرنے سے منع کیا گیا تو کئی جگہوں پر مار پیٹ تک کی نوبت آ گئی۔ ’نو بھارت ٹائمس‘ پر شائع خبر کے مطابق کیرالہ میں بچوں کے ’کرسمس کیرول‘ گروپ پر حملہ کیا گیا، جس میں مبینہ طور پر بچوں کو زدوکوب کیا گیا۔ بچوں کے والدین نے بی جے پی لیڈر سی کرشنا کمار کے اس بیان کی سخت مخالفت کی ہے جس میں انہوں نے حملے کو جائز قرار دینے کی کوشش کی تھی۔ بدھ (24 دسمبر) کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے والدین نے بتایا کہ بچے ہر سال کی طرح کیرول گا رہے تھے، تبھی یہ واقعہ پیش آیا۔ ان کا دعویٰ ہے کہ گروپ میں صرف 10 سے 15 سال کی عمر کے بچے تھے، کوئی بھی بالغ وہاں موجود نہیں تھا۔
Published: undefined
’اے بی پی نیوز‘ پر شائع خبر کے مطابق ہریدوار کے ہوٹل بھاگیرتھی میں 24 دسمبر کو ہونے والی کرسمس تقریب منسوخ کر دی گئی تھی۔ ہوٹل انتظامیہ نے پریس کانفرنس کے ذریعے تقریب کی منسوخی کا اعلان کیا تھا۔ ہوٹل کا انتظام سنبھالنے والی اتیشے کمپنی کے جی ایم نونیت سنگھ نے بتایا کہ ’’کچھ تنظیموں کے اعتراض کے بعد اس تقریب کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔‘‘
Published: undefined
اسی طرح دہلی کے ایسٹ آف کیلاش علاقے کی مارکیٹ میں 2 روز قبل درجن بھر خواتین اور بچے کرسمس کے تہوار سے قبل سانتا کلاز کی سرخ ٹوپیاں پہنے کرسمس کے بارے میں معلومات پر مبنی پمفلٹ تقسیم کر رہے تھے، تبھی مارکیٹ میں موجود لوگوں نے اس پر اعتراض کیا اور خواتین کو مارکیٹ سے جانے کے لیے کہہ دیا۔ اس واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہو رہی ہے۔
Published: undefined
ملک کے مختلف حصوں میں کرسمس کے موقع پر عیسائی برادری کی مخالفت اور ان پر ہونے والے حملہ پر کانگریس نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کانگریس لیڈر سپریہ شرینیت نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اس حوالے سے ایک پوسٹ کی ہے۔ انہوں نے لکھا کہ ’’نریندر مودی نے اور بی جے پی نے پورے ہندوستان میں نفرت پھیلائی ہے۔ کرسمس کے خوبصورت تہوار کے دوران جو امن اور ہم آہنگی پھیلاتا ہے، عیسائیوں پر دائیں بازو کے غنڈوں کی جانب سے حملہ کیا جا رہا ہے اور انہیں ڈرایا جا رہا ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے لکھا کہ ’’مودی تصویر کھنچوانے کے لیے پوپ کو گلے لگاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ان کا عیسائی برادری کے ساتھ پرانا رشتہ ہے۔ اس کے باوجود، کچھ دائیں بازو کے غنڈے اور کچھ بی جے پی کے کارکنان کرسمس منانے والوں کو ڈرا رہے ہیں، اس کے باوجود حکومت خاموش ہے۔‘‘
Published: undefined
سپریہ شرینیت نے ملک کے مختلف حصوں میں کرسمس کے موقع پر پیش آنے والے واقعات کا بھی نکتہ وار ذکر کیا:
دہلی کا ایسٹ آف کیلاش: غنڈوں نے ان خواتین کو ہراساں کیا اور مارکیٹ سے بھگا دیا جنہوں نے سانتا کلاز کی ٹوپیاں پہن رکھی تھیں۔
اوڈیشہ: ایک لڑکے نے سانتا کلاز کی ٹوپیاں بیچنے والے ایک غریب خاندان کو ہراساں کیا اور وہاں سے بھگا دیا۔
مدھیہ پردیش کا جبل پور: معذور بچوں کے لیے منعقدہ ایک کرسمس پروگرام کے دوران، بی جے پی کی نائب ضلعی صدر انجو بھارگو نے ایک نابینا بچی کے ساتھ سنگدلی کا مظاہرہ کرنے کے بعد یہ کہتے ہوئے سنی گئیں کہ ’’تم اب بھی اندھی ہو اور اگلے جنم میں بھی اندھی ہی رہو گی۔‘‘
اتراکھنڈ کا ہریدوار: احتجاج کے بعد ہوٹل نے کرسمس کی تقریبات منسوخ کر دیں۔
کیرالہ کا پلکّڈ: کرسمس کیرول گانے والے بچوں پر حملہ کیا گیا۔ بی جے پی-آر ایس ایس کے کارکن اشون راج کو گرفتار کر لیا گیا۔
دنیا ہندوستان میں مذہبی اقلیتوں کو اس طرح نشانہ بنائے جانے کا مشاہدہ کر رہی ہے۔ اور مسٹر مودی آپ کچھ بھی کہیں اس کی ذمہ داری آپ پر عائد ہوتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined