قومی خبریں

پیگاسس معاملہ پر نتیش نے مودی حکومت کو دیا جھٹکا، کہا ’بحث بھی ہو اور جانچ بھی‘

نتیش کمار نے کہا کہ جب اتنے دنوں سے لوگ پارلیمنٹ میں ایشو اٹھا رہے ہیں تو پیگاسس جاسوسی واقعہ پر بحث ضرور ہونی چاہیے، اور اگر کوئی کسی کو پریشان کرنے کی کوشش کر رہا ہے تو جانچ بھی ہونی چاہیے۔

نتیش کمار، تصویر آئی اے این ایس
نتیش کمار، تصویر آئی اے این ایس 

پیگاسس جاسوسی واقعہ کو لے کر پارلیمنٹ سے لے کر سڑک تک ہنگامہ برپا ہے۔ اپوزیشن لگاتار اس معاملے کو لے کر مرکز کی مودی حکومت کو گھیر رہا ہے۔ اپوزیشن کی تحریک کو اب بی جے پی کے ساتھ بہار میں حکومت چلا رہے نتیش کمار کا بھی ساتھ مل گیا ہے۔ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کا کہنا ہے کہ پیگاسس واقعہ کی یقینی طور پر جانچ ہونی چاہیے اور اس پر پارلیمنٹ میں بحث بھی ہونی چاہیے۔

Published: undefined

پیر کے روز جنتا دربار کے دوران صحافیوں سے بات چیت میں نتیش کمار نے کہا کہ ہم ٹیلی فون ٹیپنگ کے معاملے کو کئی دنوں سے سن رہے ہیں۔ لگاتار ایسے معاملے سامنے آ رہے ہیں، اخبارات میں بھی لگاتار خبریں شائع ہو رہی ہیں۔ کسی کو لوگ کس طرح سے سن رہے ہیں، لوگوں پر نظر رکھ رہے ہیں۔ ایسے میں اس کی صحیح طریقے سے جانچ ہونی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ پورے معاملے کی بہت احتیاط کے ساتھ جانچ ہونی چاہیے۔

Published: undefined

وزیر اعلیٰ نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ پیگاسس معاملے کی جانچ کی جانی چاہیے اور اس کے بعد مناسب قدم اٹھایا جانا چاہیے۔ کیا ہوا ہے، کیا نہیں ہوا ہے اس پر پوری جانچ ہونی چاہیے۔ انھوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ میں پیگاسس جاسوسی واقعہ پر بحث بھی ہونی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ جب اتنے دنوں سے لوگ پارلیمنٹ میں ایشو اٹھا رہے ہیں تو اس کی جانچ ہونی ہی چاہیے تاکہ سچائی سامنے آئے۔

Published: undefined

غور طلب ہے کہ نتیش کمار کے اس تبصرہ سے مرکز کی مودی حکومت کی مشکل بڑھ سکتی ہے۔ نتیش کمار کا یہ بیان مودی حکومت کے لیے کسی جھٹکے سے کم نہیں ہے۔ نتیش کمار این ڈی اے کے اہم لیڈروں میں شمار کیے جاتے ہیں اور بہار میں بی جے پی کے تعاون سے وزیر اعلیٰ کے عہدہ پر فائز ہیں۔ ایسے میں اگر وہ اپنے طویل مدتی ساتھی بی جے پی کی حکومت سے جانچ کا مطالبہ کرتے ہیں تو اپوزیشن کو طاقت ملنا فطری ہے اور ساتھ ہی بی جے پی کی رسوائی بھی یقینی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined