قومی خبریں

امریکہ سے واپس آنے والے تارکین وطن کے مسئلہ پر اپوزیشن کا لوک سبھا میں زبردست ہنگامہ، ایوان کی کارروائی ملتوی

امریکہ سے واپس آنے والے تارکین وطن کے مسئلہ پر آج لوک سبھا میں اپوزیشن اراکین نے زبردست ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی کر دی گئی

<div class="paragraphs"><p>لوک سبھا میں ہنگامہ / بشکریہ ایکس</p></div>

لوک سبھا میں ہنگامہ / بشکریہ ایکس

 

نئی دہلی: امریکہ سے واپس آنے والے تارکین وطن کے مسئلہ پر آج لوک سبھا میں اپوزیشن اراکین نے زبردست ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی کر دی گئی۔ تین بار ملتوی ہونے کے بعد جیسے ہی ایوان کی کارروائی شروع ہوئی تو اپوزیشن اراکین نے نعرے بازی شروع کر دی۔ ہنگامے کے درمیان وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ایوان میں بیان دیا۔

Published: undefined

لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے اراکین سے بجٹ پر بحث کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عوام نے آپ کو منتخب کیا ہے۔ بجٹ پر اہم بحث ہو سکتی ہے۔ آپ مالی معاملات پر اپنے خیالات کا اظہار کر سکتے ہیں۔ آپ اپنے علاقے کی ترقی کی بات کر سکتے ہیں۔ بجٹ کے ذریعے سماجی اور معاشی تبدیلیاں کیسے لائی جا سکتی ہیں اس بارے میں تجاویز پیش کر سکتے ہیں۔ آپ بحث نہیں کرنا چاہتے۔ اسپیکر کی درخواست پر بھی جب ہنگامہ نہ رکا تو ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی گئی۔

Published: undefined

اس سے پہلے جیسے ہی پریزائیڈنگ آفیسر دلیپ سائکیا نے دو بار ملتوی ہونے کے بعد دوپہر دو بجے ایوان کی کارروائی شروع کی تو اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے ہنگامہ آرائی شروع کر دی۔ انہوں نے اراکین سے ہنگامہ آرائی نہ کرنے کی اپیل کی لیکن کسی نے ان کی بات نہیں سنی۔

پارلیمانی امور کے وزیر مملکت ارجن رام میگھوال نے اراکین سے گزارش کی کہ وہ بجٹ پر بحث کی اجازت دیں کیونکہ وزیر خارجہ ایس جے شنکر سہ پہر 3.30 بجے اس معاملے پر بیان دینے والے ہیں جس پر وہ ہنگامہ کر رہے ہیں، لیکن اراکین نے ان کی بات نہیں سنی اور ہنگامہ آرائی جاری رکھی، جس کے بعد پریذائیڈنگ آفیسر نے ایوان کی کارروائی سہ پہر 3:20 بجے تک ملتوی کر دی۔

Published: undefined

ایک بار کارروائی ملتوی ہونے کے بعد دوپہر 12 بجے جیسے ہی دوبارہ ایوان کی کارروائی شروع ہوئی تو اراکین نے پہلے کی طرح شور مچا نا شروع کردیا۔ اس پر سائکیا نے شور شرابے کے درمیان ضروری دستاویزات ایوان کی میز پر رکھے اور اپوزیشن اراکین سے ایوان کی کارروائی کو خوش اسلوبی سے چلانے میں تعاون کی اپیل کی لیکن اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا اپوزیشن اراکین ایوان نہیں چلانا چاہتے جس پر نعرے بازی ہوتی رہی۔ اس پر سائکیا نے ایوان کی کارروائی 2 بجے تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔

Published: undefined

صبح گیارہ بجے بھی ہنگامہ آرائی ہوئی اور جیسے ہی ایوان کا اجلاس شروع ہوا اپوزیشن اراکین نے اپنی نشست پر کھڑے ہو کر زبردست نعرے بازی شروع کر دی اور امریکہ سے جبراً ڈی پورٹ کئے جانے والے ہندوستانیوں کے معاملے پر نعرے بازی شروع کر دی۔ ہنگامہ آرائی کے درمیان لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے وقفہ سوالات کے لیے ترنمول کانگریس کے کیرتی جھا آزاد کا نام لیا اور شہری ہوا بازی کے وزیر رام موہن نائیڈو نے جواب دینا شروع کیا، لیکن اس دوران ہنگامہ اور بڑھ گیا۔ اسپیکر نے کہا کہ آپ کے تحفظات حکومت کے نوٹس میں ہیں۔ یہ خارجہ پالیسی کا معاملہ ہے۔ یہ کسی اور ملک کا معاملہ ہے اور حکومت کے علم میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقفہ سوال ایک اہم وقت ہے۔ بڑی مشکل سے سوال پوچھے جاتے ہیں۔ منصوبہ بند طریقے سے ایوان میں خلل ڈالنا مناسب نہیں ہے۔ برلا کی بار بار درخواست کے باوجود ہنگامہ ختم نہیں ہوا جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined