قومی خبریں

یوپی: گھوسی اسمبلی سیٹ پر ضمنی الیکشن کا نوٹیفکیشن جاری، ایس پی کے رکن اسمبلی کے انتقال سے ہوئی تھی خالی

گھوسی اسمبلی سیٹ سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی سدھاکر سنگھ کے 20 نومبر کو انتقال کے بعد خالی ہو گئی تھی۔ الیکشن کمیشن نے ضمنی انتخاب کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے اور جلد ووٹنگ کی تاریخ طے کی جائے گی

یو پی اسمبلی / تصویر آئی اے این ایس
یو پی اسمبلی / تصویر آئی اے این ایس 

اتر پردیش میں ایک بار پھر ضمنی الیکشن کی تیاریوں کا آغاز ہو گیا ہے۔ اسمبلی سیکرٹریٹ نے مئو کی گھوسی اسمبلی سیٹ کو سرکاری طور پر خالی قرار دے دیا ہے۔ یہ نشست سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی سُدھاکر سنگھ کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی، جس کے باعث اب یہاں ضمنی انتخاب کرایا جائے گا۔

اس سلسلے میں اسمبلی سیکرٹریٹ نے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے اور گورنر، وزیر اعلیٰ، ارکانِ اسمبلی، مئو کے ضلع مجسٹریٹ اور چیف الیکٹورل آفیسر سمیت تمام متعلقہ محکموں کو مطلع کر دیا ہے۔

Published: undefined

گھوسی اسمبلی سیٹ سے علاقائی ایس پی ایم ایل اے سدھاکر سنگھ کا گزشتہ ہفتے (20 نومبر) کو بیماری کی وجہ سے انتقال ہو گیا تھا۔ قواعد کے مطابق اگر کسی عوامی نمائندے کی ناگہانی موت ہونے، نااہل ٹھہرائے جانے یا استعفیٰ دینے کی وجہ سے کوئی سیٹ خالی ہو جاتی ہے تواس پر6 ماہ کے اندر ضمنی الیکشن کرایا جاتا ہے۔

یاد رہے کہ مئو کی گھوسی اسمبلی سیٹ کافی سرخیوں رہی ہے۔ 2022 کے بعد دوسری بار اس سیٹ پر الیکشن کرایا جائے گا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی سے سماج وادی پارٹی میں شامل ہونے والے دارا سنگھ چوہان نے 2022 میں یہ سیٹ جیتی تھی لیکن الیکشن کے ایک سال کے اندر ہی انہوں نے ایم ایل اے کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا اور دوبارہ بی جے پی میں شامل ہو گئے تھے۔

Published: undefined

دارا سنگھ کے استعفیٰ کے بعد گھوسی سیٹ پر 2023 میں بی جے پی نے پھر سے دارا سنگھ چوہان کو ٹکٹ دیا جبکہ سماجوادی پارٹی نے سدھاکر سنگھ کو ٹکٹ دیا تھا۔ اس الیکشن میں بی جے پی اور سماج وادی پارٹی کے درمیان سخت مقابلہ ہوا اور سدھاکر سنگھ نے بی جے پی امیدوار کو تقریباً 50,000 ووٹوں کے بڑے فرق سے شکست دے دی۔

سدھاکر سنگھ کی یہ جیت کافی سرخیوں میں رہی تھی لیکن ڈھائی سال بعد اب یہ سیٹ ایک بار پھر خالی ہو گئی ہے ایسی صورت میں 2027 اسمبلی انتخابات سے پہلے گھوسی میں ایک بار پھر سے بی جے پی اور سماج وادی پارٹی کے درمیان سخت مقابلہ دیکھنے کو ملے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined