قومی خبریں

مرادآباد عصمت دری معاملہ: قومی انسانی حقوق کمیشن نے یوگی حکومت سے رپورٹ طلب کی

کمیشن نے خواتین پولیس افسر کو تمام تھانوں میں تعینات کرنے اور ایسے اسٹیشنوں کی فہرست دینے کو کہا تھا جن میں خواتین پولیس آفیسر نہیں ہیں۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس 

قومی انسانی حقوق کمیشن نے اترپردیش حکومت سے کہا کہ وہ مراد آباد اجتماعی عصمت دری معاملہ میں متاثرہ لڑکی کو 2 لاکھ روپے معاوضے کی ادائیگی کا ثبوت دے اور اس معاملہ سےمتعلق سفارشوں پر چار ہفتوں میں ریاستی حکومت رپورٹ دے ۔

Published: 02 Mar 2021, 7:11 AM IST

کمیشن نے اترپردیش حکومت کے چیف سکریٹری کو ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ 23 فروری کی سفارشات پر عمل درآمد سے متعلق تعمیل رپورٹ چار ہفتوں میں پیش کرے۔ کمیشن نے اپنی سفارشات میں خواتین پولیس افسر کو تمام تھانوں میں تعینات کرنے اور ایسے اسٹیشنوں کی فہرست دینے کو کہا تھا جن میں خواتین پولیس آفیسر نہیں ہیں۔

Published: 02 Mar 2021, 7:11 AM IST

اس کے علاوہ کمیشن نے اس معاملہ میں مجرموں کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے اور ایف آئی آر درج نہ کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 166 اے کے تحت رپورٹ درج کرنے کو کہا تھا۔

Published: 02 Mar 2021, 7:11 AM IST

کمیشن کو مراد آباد کی ایک خاتون کی جانب سے شکایت ملی تھی کہ جب وہ اجتماعی عصمت دری کی رپورٹ درج کرانے گئی تو پولیس نے ایف آئی آر درج نہیں کی۔ کمیشن کو اپنی سطح پر تحقیقات کرانے کے بعد پتہ چلا کہ وہ خاتون صحیح کہہ رہی ہیں ۔ کمیشن کو یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ تقریبا ڈیڑھ ماہ کے بعد عدالت کی مداخلت کے بعد اس معاملہ میں ایف آئی آر درج کی گئی۔

Published: 02 Mar 2021, 7:11 AM IST

کمیشن کا موقف تھا کہ ایف آئی آر درج کرنے میں تاخیر سے اہم شواہد ضائع ہوگئے اور متاثرہ کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔ اس پر کمیشن نے ریاستی حکومت کو نوٹس دیا تھا اور کہا تھا کہ متاثرہ کی مدد کے لئے دو لاکھ روپے کی رقم ادا کرنے کی سفارش کیوں نہیں کی جائے ۔ ریاستی حکومت نے نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کی اس سفارش کو قبول کرلیا۔

Published: 02 Mar 2021, 7:11 AM IST

تاہم ، بعد میں کمیشن کو معلوم ہوا کہ ریاستی حکومت نے اس کی سفارشات پر عمل درآمد کے حوالے سے کوئی رپورٹ موصول نہیں ہوئی ہے ، لہذا اس نے ایک بار پھر ریاستی حکومت کو جاری کردہ سفارشات کی تعمیل کی رپورٹ طلب کی ہے۔

Published: 02 Mar 2021, 7:11 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 02 Mar 2021, 7:11 AM IST