فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس
بھارتیہ کسان ایکتا (بی کے ای) کے ریاستی صدر لکھویندر سنگھ اولکھ نے کہا کہ نیسلے انڈیا لمیٹڈ سے وابستہ پنجاب، ہریانہ اور راجستھان کے مویشی پالنے والے کسانوں کو کمپنی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔ ضلع سرسہ کے مویشی پالنے والے کسانوں نے بی کے ای کے دفتر میں جمع ہو کر اپنا درد بیان کرتے ہوئے بتایا کہ 2004 میں نیسلے کمپنی نے انہیں یقین دلایا، جس کے بعد کسانوں نے بڑے مویشیوں کے فارم بنائے، شیڈ لگائے، سینکڑوں جانور خریدے، اور بینکوں سے قرض لے کر دودھ کا کاروبار شروع کیا۔ تاہم، 2018 میں، نیسلے کمپنی نے اچانک دودھ کا کاروبار بند کر دیا، جس کے نتیجے میں کروڑوں روپے کا نقصان ہوا۔
Published: undefined
کسانوں نے کہا کہ بھارتیہ کسان ایکتا کی کوششوں سے نیسلے نے 2022 میں دودھ کی خریداری دوبارہ شروع کی۔ کسانوں نے راحت کی سانس لی۔ نیسلے کی درخواست پر، روٹ آپریٹرز نے نئی گاڑیاں خریدیں، مویشیوں کو دوبارہ خریدا، اور کولڈ اسٹوریج مراکز، دودھ جمع کرنے کے ڈرم اور فیٹ مشینوں پر لاکھوں روپے خرچ کیے۔ تاہم، نیسلے کے حکام کی بد نیتی کی وجہ سے، ضلع سرسہ سے دودھ کی خریداری کو ایک بار پھر 17 مئی 2024 کو بغیر کسی پیشگی اطلاع کے معطل کر دیا گیا، جس کے نتیجے میں مویشی کے کسانوں کے ساتھ دوسری بار دھوکہ ہوا۔
Published: undefined
جب نیسلے نے موگا میں اپنا کاروبار شروع کیا تو اس نے کہا کہ اس کی ترجیح چھوٹے اور درمیانے درجے کے کسانوں سے براہ راست دودھ حاصل کرنا ہے۔ بڑے تاجروں سے دودھ نہیں منگوایا جائے گا۔ تاہم اب اعلیٰ حکام دودھ کے بڑے تاجروں کے ساتھ ملی بھگت کر کے ان سے لاکھوں لیٹر دودھ خرید رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined