قومی خبریں

فڈنویس کو پرفل پٹیل اوربدعنوان اجیت پوار پر اعتراض کیوں نہیں؟ ناناپٹولے

مہاراشٹرا کے نائب وزیر اعلی فڈنویس کو نواب ملک پر تو اعتراض ہے لیکن خود نائب وزیر اعلی اجیت پوار اور  پرفل پٹیل پر ان کو اعتراض کیوں نہیں ہے؟

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس کا یہ موقف کہ سابق وزیر نواب ملک غداری کے مجرم ہیں اور انہیں مہایوتی میں شامل نہیں کیاجانا چاہیے،دوہرے معیار کا ہے۔ اگرفڈنویس کو نواب ملک نہیں چلتے ہیں تو داؤدابراہیم کا ساتھی اقبال مرچی سے تعلق رکھنے والے پرفل پٹیل کیسے چلتے ہیں؟ سچائی یہ ہے کہ فڈنویس کا دیش پریم جعلی ہے اور ایسے جعلی دیش پریم کا ڈرامہ مہاراشٹر میں نہیں چلے گا۔ یہ سخت تنقید مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ناناپٹولے نے کی ہے۔

Published: undefined

اسمبلی کے احاطے میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے نانا پٹولے نے مزید کہا کہ دیویندر فڈنویس نے نواب ملک کاتعلق داؤد ابراہیم سے بتاکر یہ ظاہر کرنے کی ناکام کوشش کی ہے کہ وہ بہت بڑے محب وطن ہیں۔ اس ضمن میں انہوں نے دوسرے نائب وزیراعلیٰ اجیت پوار کو مکتوب لکھ کر اسے ٹوویٹ بھی کردیا تاکہ عام لوگوں تک بھی ان کی حب الوطنی پہنچ جائے۔ لیکن داؤد کا ساتھی اقبال مرچی کے پارٹنر ایم پی پرفل پٹیل فڈنویس کوکیسے چلتے ہیں؟ ای ڈی نے پرفل پٹیل کا گھر بھی ضبط کرلیا ہے، تو پرفل پٹیل سے فڈنویس اپنا موقف بھی واضح کریں۔ داؤد ابراہیم سے تعلق کا ملزم ایک شخص اگر ملک دشمن توپھر اسی داؤد ابراہیم کے پارٹنر سے تعلق رکھنے والے دوسرے شخص کو فڈنویس کیا کہیں گے؟

Published: undefined

ناناپٹولے نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھوپال میں ایک جلسہ عام میں نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار پر 70ہزار کروڑ روپے کے گھپلے کا الزام لگایا تھا، جس کے 4دن کے اندر ہی اجیت پواردیویندر فڈنویس کے ساتھ ریاستی اقتدار میں شامل ہوگئے۔سوال یہ بھی ہے کہ بدعنوانی کے الزام والے اجیت پوارفڈنویس کوکیسے چلتے ہیں؟ چھترپتی شیواجی مہاراج، شاہو مہاراج، پھولے، امبیڈکر کے مہاراشٹر میں ایساڈرامہ نہیں چلے گا۔فڈنویس جیسے  جعلی دیش بھکتوں کو عوام اچھی طرح سے سبق سکھائے گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined