قومی خبریں

بابری مسجد فیصلے کو بخوشی قبول کریں مسلمان، مندر تعمیر کی راہ میں نہ آئیں! وی ایچ پی

وشو ہندو پریشد کے قومی سکریٹری ملند پرانڈے نے مسلم پرسنل لاء بورڈ کا فیصلے کے خلاف اپیل کرنا اس کا آئینی حق ہے لیکن اچھا ہوتا کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کر لیتا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

ممبئی: آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی جانب سے بابری مسجد رام جنم بھومی کے تعلق سے سپریم کورٹ کے دیئے گئے فیصلے کے خلاف نظر ثانی عرضداشت (ریویو پٹیشن) داخل کرنے والے فیصلے کے خلاف رد عمل ظاہر کرتے ہوئے وشو ہندو پریشد نے مسلمانوں کو مشورہ دیا کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو بخوشی قبول کریں اور مندر کی تعمیر کا راستہ صاف کریں۔

Published: 17 Nov 2019, 10:30 PM IST

وشو ہندو پریشد کے قومی سکریٹری ملند پرانڈے نے ممبئی میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا ٔ بورڈ اگر سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف اپیل کرنا چاہتا ہے تو اسے ہم روک نہیں سکتے ہیں کیونکہ یہ ان کا آئینی حق ہے لیکن اچھا ہوتا کہ وہ مسلمانوں میں یہ جذبہ پیدا کرے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کر لیا جائے ۔

Published: 17 Nov 2019, 10:30 PM IST

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں مسلمانوں کو پانچ ایکڑ زمین دیئے جانے کی ہدایت جاری کی ہے اسے تسلیم کرنا یا نہیں کرنا یہ مسلمانوں کا نجی معاملہ ہے اس پر وشو ہندو پریشد اپنی کوئی رائے نہیں رکھتی ہے۔ ملند پرانڈے نے مزید کہا کہ رام جنم بھومی کی تعمیر کا معاملہ ہندووں کے مذہبی جذبات سے جڑا ہوا ہے اور اس کی تعمیر کیلئے ہر ہندو رضاکارانہ طور پر عطیہ دے گا نا کہ چندہ اکٹھا کیا جائے گا اور نہ ہی کوئی سرکاری مدد قبول کی جائے گی۔

Published: 17 Nov 2019, 10:30 PM IST

انہوں نے کہا کہ رام جنم بھومی آندولن کے دوران کروڑوں ہندووں نے اپنے گھروں میں رام مندر کی تعمیر کیلئے جو پوجا ارچنا کی تھی وہ قبول ہوئی اور سپریم کورٹ نے حق کا فیصلہ دیا نیز رام مندر تعمیر کیلئے جو پتھر تراشے گئے ہیں انہیں ہی رام مندر کی تعمیر کیلئے استعمال کیا جائے گا۔

Published: 17 Nov 2019, 10:30 PM IST

پریشد کے سکریٹری نے مزید کہا کہ ملک کا ہندو سماج رام مندر کے تعمیر کیلئے کسی سرکاری مالی اعانت کا محتاج نہیں ہے صرف وہ مرکزی حکومت سے یہ توقع رکھتا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے پیش نظر جلد از جلد رام مندر تعمیر کیا جائے۔ اخبار نویسوں نے جب ان سے پوچھا کہ رام مندر کے علاوہ ملک کے دیگر متنازعہ عبادت گاہوں کے تعلق سے سوال دریافت کیا تو انہوں نے اس کا جواب دینے سے انکار کر دیا اور کہا کہ آج صرف رام جنم بھومی پر ہی بات چیت ہو گی۔

Published: 17 Nov 2019, 10:30 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 17 Nov 2019, 10:30 PM IST