قومی خبریں

’بہار حکومت دس ہزار میں ملتی ہے‘: شکست کے بعد مکیش ساہنی کا طنز

بہار انتخابات میں صفر پر آنے والی وی آئی پی کے صدر مکیش ساہنی نے الزام لگایا کہ این ڈی اے نے خواتین کو دس ہزار روپے دے کر الیکشن کو متاثر کیا اور کہا، ’بہار حکومت دس ہزار میں ملتی ہے۔‘

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

بہار اسمبلی انتخابات میں زبردست جیت کے ساتھ اقتدار میں واپس آنے والی این ڈی اے پر اپوزیشن پارٹیاں مسلسل حملے کر رہی ہیں۔ ان کے الزامات میں سے ایک یہ بھی ہے کہ انتخابات سے قبل خواتین کے کھاتوں میں نقدی کی منتقلی نے انتخابات کو متاثر کیا اور پیسوں کی بنیاد پر این ڈی اے کی جیت کا باعث بنی۔ اب، وکاس شیل انسان پارٹی کے صدر مکیش ساہنی، جو انتخابات میں صفر پر ختم ہوئے، کہتے ہیں، "بہار حکومت دس ہزار میں ملتی ہے۔‘

Published: undefined

بہار انتخابات سے پہلے نتیش کمار حکومت نے 'جیویکا دیدی' کو 10,000 روپے ٹرانسفر کیے تھے۔ اس بارے میں مکیش ساہنی نے کہا کہ الیکشن میں یا تو جیت ہوتی ہے یا ہار۔ انہوں نے کہا کہ دس ہزار روپے میں کیا ملتا ہے؟ بہار حکومت دس ہزار روپے میں ملتی ہے۔

Published: undefined

مکیش ساہنی نے عظیم اتحاد  کی شکست کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ این ڈی اے کی جیت ہوئی ہے اور جیت کے لئے انہوں نے این ڈی اے لیڈروں کو مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ این ڈی اے نے کھلے عام خواتین میں رقم تقسیم کی، ان کی حمایت حاصل کی، جبکہ نوجوانوں نے وی آئی پی کی حمایت کی۔

Published: undefined

مکیش ساہنی نے کہا کہ حکومت کو اب "جیویکا دیدی" سے کیے گئے اپنے وعدے پورے کرنے ہوں گے ۔ خاندان کے اندر جھگڑوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ ان کا ذاتی معاملہ ہے اور شکست کا الزام صرف ایک شخص پر لگانا ناانصافی ہے۔ ساہنی نے کہا کہ ہمیں اپنی غلطیوں سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔

Published: undefined

یہ شکست مکیش ساہنی کی سیاسی پوزیشن کو کمزور کرتی دکھائی دیتی ہے، حالانکہ این ڈی اے نے بھاری اکثریت کے ساتھ 200 سے زیادہ سیٹیں جیتی ہیں۔ مکیش ساہنی نے اپنی نشاد برادری کے ایک اہم لیڈر ہونے کا دعویٰ کیا تھا، لیکن یہ دعویٰ الیکشن میں ناکام ہو گیا۔ شکست قبول کرتے ہوئے مستقبل میں عوام میں واپس آنے اور پارٹی کو مضبوط کرنے کا عزم کیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined