قومی خبریں

مکیش امبانی دہلی-این سی آر میں بسائیں گے نیا شہر، 8 ہزار ایکڑ علاقہ میں ورلڈ کلاس سٹی بسانے کا ارادہ

موجودہ وقت میں نئی ریلائنس اسمارٹ سٹی کو 4 جاپانی کمپنیوں کا نیا گھر بھی کہا جا رہا ہے جہاں پر نیہون کوہین، پیناسونک، ڈینسو اور ٹی-سوزوکی جیسی مشہور کمپنیاں ہوں گی۔

مکیش امبانی، تصویر آئی اے این ایس
مکیش امبانی، تصویر آئی اے این ایس 

ایشیا کے سب سے امیر کاروباری مکیش امبانی دہلی-این سی آر میں ورلڈ کلاس سٹی بسانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ وہ اس علاقہ میں ایک طرح کی اسمارٹ سٹی تیار کریں گے جس کی تعمیر ریلائنس انڈسٹریز کی سبسیڈیری کمپنی ماڈل اکونومک ٹاؤن شپ کرے گی۔

Published: undefined

موصولہ اطلاعات کے مطابق ایم ای ٹی سٹی دہلی این سی آر کے بڑے اکونومک سیکٹر گروگرام کے پاس ہریانہ کے جھجر میں تعمیر کیا جا رہا ہے۔ یہ شہر 8000 ایکڑ زمین پر بنایا جا رہا ہے۔ 220 کے وی بجلی سَب اسٹیشن، واٹر سپلائی نیٹورک اور ٹریٹمنٹ پلانٹ اور سرکوں کا نیٹورک جیسی بیسک انفراسٹرکچر پہلے سے ہی موجود ہے۔

Published: undefined

موجودہ وقت میں نئی ریلائنس اسمارٹ سٹی کو 4 جاپانی کمپنیوں کا نیا گھر بھی کہا جا رہا ہے جہاں پر نیہون کوہین، پیناسونک، ڈینسو اور ٹی-سوزوکی جیسی مشہور کمپنیاں ہوں گی۔ نیہون کوہین کی مینوفیکچرنگ یونٹ ہندوستان میں اس کی سب سے بڑی مینوفیکچرنگ یونٹ ہوگی۔ ایم ای ٹی سٹی جاپانی انڈسٹریل ٹاؤن شپ بھی ہے۔ ایم ای ٹی سٹی کے چیف ایگزیکٹیو افسر ایس وی گویل کے مطابق کمپنی کے 400 سے زائد انڈسٹریل کسٹمرس ہیں۔ انھوں نے شمالی ہند میں سب سے تیزی سے بڑھتے گرین فیلڈ اسمارٹ شہروں میں سے ایک میں ’واک ٹو وَرک ماسٹر پلان‘ بنایا ہے۔ یہ شہر ان کمپنیوں کو پلگ-این-پلے انفراسٹرکچر بھی فراہم کرتا ہے جو وہاں یونٹ قائم کرتی ہیں۔

Published: undefined

نئے ریلائنس سٹی کے اہم کشش میں دہلی، گروگرام اور نوئیڈا کا دوسرے شہروں سے مضبوط رابطہ شامل ہے۔ یہ شہر اسٹریٹجک طور سے کنڈلی مانیسر پلول (کے ایم پی) ایکسپریس وے کے ساتھ اور نئی دہلی کے اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے پاس واقع ہے۔ اس کا دہلی-ممبئی انڈسٹریل کوریڈور یعنی ڈی ایم آئی سی کے ڈیڈیکیٹیڈ فریٹ کوریڈور کے ساتھ ریل رابطہ ہوگا۔ ایم ای ٹی سٹی ویب سائٹ کے مطابق اگر کوئی فوراً کسی طرح کا ڈیولپمنٹ کرتا ہے تو فری ہولڈ لینڈ پوری طرح سے تیار ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined