قومی خبریں

محرم: بہار کے دربھنگہ میں تشدد کے بعد حالات کشیدہ، اضافی فورس کی تعیناتی، انٹرنیٹ پر پابندی

27 جولائی سے محرم جلوس نکالنے کا سلسلہ شروع ہوا ہے جو کہ 30 جولائی تک جاری رہنے والا ہے، اس لیے سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

بہار کے ضلع دربھنگہ میں تشدد کی وجہ سے حالات کشیدہ دکھائی دے رہے ہیں۔ بازار سمیتی سے لے کر آس پاس کے علاقوں میں پرتشدد واقعات پیش آئے ہیں جس کی وجہ سے پولیس سیکورٹی میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ کمتول تھانہ حلقہ میں بھی دو طبقات کے درمیان تشدد کی خبریں سرخیاں بنی ہیں۔ دونوں الگ الگ معاملے ہیں جس نے ماحول میں زہر گھول دیا ہے۔ بازار سمیتی میں جہاں محرم جلوس کا پرچم لگانے کو لے کر تصادم ہوا ہے، تو وہیں کمتول تھانہ حلقہ کے ملپٹی میں آخری رسومات کو لے کر دو طبقات متصادم ہوئے ہیں۔ پولیس نے حالات کو قابو میں کرنے کے لیے درجنوں لوگوں کو گرفتار کیا ہے اور علاقے میں انٹرنیٹ پر پابندی عائد کر دی ہے۔

Published: undefined

27 جولائی سے محرم جلوس نکالنے کا سلسلہ شروع ہوا ہے، جو کہ 30 جولائی تک جاری رہنے والا ہے، اس لیے سیکورٹی انتظامات سخت کیے گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دربھنگہ ضلع میں چار دنوں کے لیے انٹرنیٹ خدمات بند کر دی گئی ہیں۔ بہیڑا تھانہ کے ایک پولیس افسر شیو کمار کا کہنا ہے کہ تشدد کو قابو میں کرنے کے لیے انٹرنیٹ پر پابندی لگائی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اکثر دیکھا جاتا ہے کہ لوگ سوشل میڈیا پر افواہ پھیلاتے ہیں جس سے ماحول خراب ہوتا ہے۔ حالات قابو میں ہو اور افواہ نہ پھیلے، اس لیے انٹرنیٹ بند کیا گیا ہے۔ آج 29 جولائی کو شیعہ سماج تعزیہ کے ساتھ کربلا جائیں گے۔ اس درمیان کسی طرح کی کوئی انہونی نہ ہو، اس لیے دربھنگہ میں جگہ جگہ پر پولیس کی تعیناتی کر دی گئی ہے۔

Published: undefined

اس درمیان دربھنگہ کے ضلع مجسٹریٹ راجیو روشن اور ایس ایس پی اوکاش کمار نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ ضلع میں پوری طرح سے امن ہے۔ شورش پسندوں کی شناخت کر ان کی گرفتاری کی جا رہی ہے۔ اب تک تقریباً 22 افراد گرفتار کیے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں محرم جلوس کے پیش نظر ایس ایس بی کی ایک کمپنی اور اضافی فورس کی چار کمپنیاں پولیس ہیڈکوارٹر سے دربھنگہ ضلع کو دیا گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined