قومی خبریں

راجستھان میں دو سو سے زیادہ بجٹ اعلانات کو منظوری دی جا چکی ہے: اشوک گہلوت

راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے لوگ ریاست کے لوگوں کو گمراہ کر رہے تھے کہ یہ بجٹ کیسے لاگو ہوگا، جب کہ بجٹ 2022-23 کی تعمیل میں اب تک 210 اعلانات کو منظوری دی جا چکی ہے

اشوک گہلوت، تصویر آئی اے این ایس
اشوک گہلوت، تصویر آئی اے این ایس 

جے پور: راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے لوگ ریاست کے لوگوں کو گمراہ کر رہے تھے کہ یہ بجٹ کیسے لاگو ہوگا، جب کہ بجٹ 2022-23 کی تعمیل میں اب تک 210 اعلانات کو منظوری دی جا چکی ہے۔ گہلوت نے یہ بات سوشل میڈیا کے ذریعے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ان میں سے کچھ بڑے اعلانات جن کا فائدہ آج سے ریاست کے لوگوں کوملے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بجٹ ایسے ہی نافذ ہوگا۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ یکم اپریل سے جن اسکیموں کا فائدہ ملنے لگے گا ان میں 100 یونٹ ماہانہ بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو50 یونٹ بجلی مفت ملے گی ۔ تمام گھریلو صارفین کو150 یونٹ تک 3 روپے فی یونٹ کی گرانٹ۔ 150 سے 300 یونٹ تک کے صارفین کو 2 روپے فی یونٹ کی گرانٹ ملے گی۔ اس سے 1.18 کروڑ خاندانوں کو فائدہ ہوگا۔

Published: undefined

اسی طرح چرنجیوی یوجنا کی فی خاندان بیمہ کی رقم 5 لاکھ روپے سے بڑھا کر 10 لاکھ روپے کردی جائے گی۔ اس سے 1.34 کروڑ خاندانوں کو فائدہ ہوگا۔ ریاست کے تمام سرکاری اسپتالوں میں او پی ڈی اور آئی پی ڈی مفت ہوں گے۔ اس اسکیم کا ٹرائل ایک ماہ تک چلے گا اور یکم مئی سے یہ اسکیم مکمل طور پر نافذ ہو جائے گی۔ منریگا اسکیم میں 100 دن کے بجائے 125 دن کا روزگار دیا جائے گا۔

Published: undefined

گہلوت نے کہا کہ مکھیہ منتری دگدھ سنبل یوجنا کے تحت مویشی مالکان کو دودھ پر ملنے والی سبسڈی 2 روپے فی لیٹر سے بڑھ کر 5 روپے فی لیٹر ہو جائے گی۔ اس سے پانچ لاکھ دودھ پیدا کرنے والوں کو فائدہ ہوگا۔ اوپی ایس نافذ ہونے کی وجہ سے یکم جنوری 2004 کے بعد تعینات سرکاری ملازمین کی تنخواہ سے این پی ایس کی 10 فیصد کٹوتی رک جائے گی۔ ان ملازمین اور اہل خانہ کے کیش لیس علاج کے لیے پانچ لاکھ روپے کی حد کے بجائے لامحدود طبی سہولیات دستیاب ہوں گی۔ اس سے پانچ لاکھ ملازمین اور ان کے اہل خانہ کو فائدہ ہوگا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined