قومی خبریں

شکست سے خائف مودی اتحاد میں تفریق پیدا کرنے کی فراق میں: مایاوتی

بی ایس پی سربراہ نے دعوی کیا کہ اپوزیشن کا اتحاد نہ صرف یہ کہ لوک سبھا انتخابات میں جیت درج کرکے نیا وزیر اعظم دے گا بلکہ اترپردیش سے بھی بی جے پی حکومت کو ختم کردے گا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے اتوار کو وزیر اعظم نریندر مودی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اترپردیش میں شکست سے خائف ہوکر ایس پی۔ بی ایس پی۔ آر ایل ڈی اتحاد کے درمیان تفریق پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اتوار کو جاری ایک بیان میں بی ایس پی سپریمو نے کہا کہ وزیر اعظم اپنی شبیہ کو بچانے کے لئے ایس پی۔ بی ایس پی اتحاد کو توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بی جے پی الیکشن ہار رہی ہے اس لئے وہ تفریق پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مایاوتی نے دعوی کیا کہ ’’ہمارے اتحاد کو عوام میں کافی مقبولیت مل رہی ہے۔ وہ بی جے پی کو اکھاڑ پھینکیں گے۔ بی جے پی نئے نئے جملے گڑھ کر اتحاد کو توڑنا چاہتی ہے۔

مایاوتی نے کہا کہ کل پرتاپ گڑھ کی ریلی سے مودی کو احساس ہوگیا ہے۔ اب ان کو ہار کی فکر ستا رہی ہے اس لئے وہ ایس پی۔ بی ایس پی کو توڑنے کی کوشش میں ہیں پورا ملک جانتا ہے کہ نہ ہم نے کانگریس سے کسی قسم کا اتحاد کیا ہے اور نہ ہی کریں گے۔ ہمارا اتحاد کافی مضبوط اتحاد ہے۔ وزیر اعظم اس کی مقبولیت کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔ وہ ایس پی ۔ بی ایس پی اتحاد میں پھوٹ ڈالو اور اقتدار کرو کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔

ملحوظ رہے کہ مایاوتی کا یہ تبصرہ مودی کی سنیچر کو پرتاپ گڑھ میں منعقد اس ریلی کے بعد آیا ہے جس میں وزیر اعظم نے دعوی کیا تھا کہ سماج وادی پارٹی اور کانگریس کے درمیان اتحاد ہے۔ مایاوتی نے اس بات کو بھی واضح کیا کہ اتحاد نے امیٹھی اور رائے بریلی سیٹوں کو کانگریس کے لئے اس لئے چھوڑ دیا ہے تاکہ وہ بی جے پی ۔آر ایس ایس کو کمزرو کرسکیں۔

بی ایس پی سربراہ نے دعوی کیا کہ اپوزیشن کا اتحاد نہ صرف یہ کہ لوک سبھا انتخابات میں جیت درج کرکے نیا وزیر اعظم دے گا بلکہ اترپردیش سے بھی بی جے پی کی حکومت کو ختم کردے گا۔ 23 مئی کو ہمیں غیر جمہوری اور کمیونل حکومت سے چھٹکارہ مل جائے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined