قومی خبریں

مدرسوں کی مالی مدد مودی حکومت نے روکی، گہلوت حکومت نے دیئے 188 لاکھ روپے

راجستھان کی کانگریس حکومت میں اقلیتی وزیر صالح محمد نے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کو ذی شعور شخص قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی اچھی سوچ اور سمجھ کی وجہ سے ہی ریاست کے مدرسوں کو نئی زندگی ملی ہے۔

مدرسہ (علامتی تصویر)
مدرسہ (علامتی تصویر) 

راجستھان میں مرکز کی مودی حکومت کے ذریعہ مدرسہ کو مالی امداد کرنے سے ہاتھ پیچھے کھینچے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ راجستھان میں اقلیتی امور کے وزیر صالح محمد نے مرکز پر دوہری پالیسی اختیار کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کی اس پالیسی کا خمیازہ ریاست کے مدرسوں میں پڑھنے والے بچوں کو اٹھانا پڑ رہا ہے۔ دراصل مرکزی حکومت کی طرف سے راجستھان کے 3240 مدرسوں کو 9 کروڑ روپے کی مالی مدد ملتی تھی، لیکن اس بار مودی حکومت نے مالی امداد نہیں کی۔ اس کے پیش نظر راجستھان کی گہلوت حکومت نے ریاست کے مدرسوں کی مدد کے لیے 188 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔

Published: 16 Nov 2019, 12:11 PM IST

جب تک راجستھان میں بی جے پی کی حکومت رہی، مرکز کی طرف سے ملنے والی مدد مدرسوں کو جاری رہی، لیکن بی جے پی کے اقتدار سے باہر ہونے اور کانگریس کے قابض ہونے کے بعد ہی مدد بند ہو گئی ہے۔ مالی مدد نہیں ملنے کی وجہ سے کئی مدرسے بند ہونے کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں۔ ریاست کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے مدرسوں کی حالت پر فکر ظاہر کرتے ہوئے ان کے لیے معاشی مدد کا اعلان کیا۔

Published: 16 Nov 2019, 12:11 PM IST

بتایا جاتا ہے کہ راجستھان حکومت کی طرف سے اعلان کردہ رقم کا استعمال مدرسوں کے انتظامی اور ترقیاتی کاموں میں کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت کی طرف سے اسکول سہولت گرانٹ کے تحت مدرسوں کو ملنے والی رقم ابھی جاری نہیں ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ وہ مرکزی حکومت سے امدادی رقم کو جاری رکھنے کی گزارش کریں گے۔

Published: 16 Nov 2019, 12:11 PM IST

ریاستی حکومت کے ذریعہ مدرسوں کے لیے جاری کی گئی رقم سے متعلق اشوک گہلوت نے کہا کہ مرکزی حکومت سے پیسے ملنے میں تاخیر کی وجہ سے راجستھان حکومت کی طرف سے یہ مدد دی جا رہی ہے۔ حکومت کا مقصد ہے کہ ان مدارس کے انتظام و انصرام میں کسی بھی طرح کا خلل پیدا نہ ہو۔ انھوں نے کہا کہ اگر مستقبل میں بھی مدرسوں کو امدادی رقم کی ضرورت پڑتی ہے تو ریاستی حکومت کی طرف سے انھیں یہ رقم دستیاب کرائی جائے گی۔

Published: 16 Nov 2019, 12:11 PM IST

راجستھان حکومت میں اقلیتی امور کے وزیر صالح محمد نے مرکزی حکومت پر دوہری پالیسی اختیار کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس پالیسی کا خمیازہ ریاست کے مدرسوں میں پڑھنے والے بچوں کو اٹھانا پڑ رہا ہے۔ انھوں نے مودی حکومت کے ذریعہ کیے جانے والے ان دعووں پر بھی سوال کھڑے کیے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ اقلیتی طبقہ کے مفاد میں کام کر رہے ہیں۔

Published: 16 Nov 2019, 12:11 PM IST

صالح محمد کا کہنا ہے کہ راجستھان کے مدرسوں کو دی جانے والی امدادی رقم روک کر مرکزی حکومت نے اپنا اصلی چہرہ دکھا دیا ہے۔ صالح محمد نے صوبے کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کو ذی شعور بتایا اور کہا کہ ان کی اچھی سوچ اور سمجھ کی وجہ سے ہی ریاست کے مدرسوں کو نئی زندگی ملی ہے۔

Published: 16 Nov 2019, 12:11 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 16 Nov 2019, 12:11 PM IST