قومی خبریں

آسام میں حالات معمول پر آنے کے بعد تشدد زدہ علاقوں میں موبائل انٹرنیٹ بحال

گزشتہ ہفتہ آسام کے کاربی انگلونگ ضلع کے کچھ حصوں میں تشدد کے دوران 2 لوگوں کی موت ہو گئی تھی، جبکہ 170 سے زائد لوگ زخمی ہو گئے تھے۔ ان میں زیادہ تر سیکورٹی اہلکار شامل ہیں۔

آسام پولیس
آسام پولیس 

آسام کے تشدد زدہ کاربی انگلونگ اور مغربی کاربی انگلانگ اضلاع میں لا اینڈ آرڈر کی صورتحال میں بہتری کے بعد اتوار (28 دسمبر) کو انٹرنیٹ خدمات بحال کر دی گئی ہیں۔ یہ اطلاع ایک سرکاری حکم نامے میں دی گئی ہے۔ ایک افسر نے بتایا کہ دونوں اضلاع میں سیکورٹی کی سخت نگرانی جاری ہے اور سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں اضافی سیکورٹی فوسز تعینات کیے گئے ہیں۔

Published: undefined

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتہ کاربی انگلونگ ضلع کے کچھ حصوں میں تشدد کے دوران 2 لوگوں کی موت ہو گئی تھی، جبکہ 170 سے زائد لوگ زخمی ہو گئے تھے۔ ان میں زیادہ تر سیکورٹی اہلکار شامل ہیں۔ ہوم اینڈ پولیٹیکل ڈپارٹمنٹ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری اجے تیواری کی طرف سے جاری کردہ حکم میں کہا گیا ہے کہ موبائل انٹرنیٹ خدمات جو 23 دسمبر کو معطل کر دی گئی تھیں، انہیں اب فوری اثر سے بحال کر دیا گیا ہے۔

https://x.com/ani_digital/status/2005208398640603493

Published: undefined

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ دونوں اضلاع میں لا اینڈ آرڈر کی صورتحال معمول پر آ گئی ہے اور فی الحال عوامی امن و ہم آہنگی میں خلل پڑنے کا کوئی خدشہ نہیں ہے۔ اس کے تحت موبائل انٹرنیٹ خدمات معطل کرنے کا حکم اتوار کی صبح آٹھ بجے سے منسوخ کر دیا گیا اور دونوں اضلاع میں کام کرنے والے تمام موبائل سروس فراہم کنندگان کو اپنی خدمات بحال کرنے کی ہدایت دی گئی۔

Published: undefined

دیفو میں ایک افسر نے بتایا کہ تشدد زدہ علاقوں میں حالات دھیرے دھیرے معمول پر آ رہے ہیں۔ دکانیں اور دیگر تجارتی مراکز کھلنے لگے ہیں اور لوگ ضروری اشیاء کی خریداری کے لیے باہر نکل رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ فوج، ریپڈ ایکشن فورس اور سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں تعینات ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’بھارتیہ نیائے سنہتا‘ کی دفعہ 163 کے تحت امتناعی احکامات فی الحال نافذ رہیں گے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ قبائل علاقوں میں ولیج گریزنگ ریزرو (وی جی آر) اور کمرشیل گریزنگ ریزرو(پی جی آر) پر ہندی بولنے والے لوگوں کے مبینہ قبضے کو لے کر کاربی اور بہاری برادریوں کے درمیان تصادم جاری ہے۔ جمعہ (26 دسمبر) کو ریاستی حکومت، کاربی اینگلونگ خود مختار کونسل (کےاے اے سی) اور مظاہرین کے درمیان ایک سہ فریقی میٹنگ ہوئی تھی۔ اس میں وزیر اعلیٰ ہمنت بسوا سرما نے مظاہرین کو یقین دلایا کہ حکومت دونوں اضلاع میں چراگاہ کی زمین سے بے دخلی پر لگی روک کے سلسلے میں جلد حکم کے لیے گوہاٹی ہائی کورٹ سے رجوع کرے گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined