قومی خبریں

علی گڑھ میں گائے گوشت کے شبہ میں مسلم تاجروں پر ہجومی تشدد، مولانا مدنی کا کارروائی اور فوری گرفتاری کا مطالبہ

صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے سخت کارروائی اور فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا، جمعیۃ کے وفد نے اسپتال میں متاثرین سے ملاقات کی

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ پریس ریلیز</p></div>

تصویر بشکریہ پریس ریلیز

 

نئی دہلی: جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے علی گڑھ میں چار مسلم تاجروں پر بھیڑ کے ذریعہ کیے گئے بہیمانہ حملے کو انسانیت سوز اور ملک کے لیے شرمناک عمل قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گائے گوشت کے شبہ میں مسلم نوجوانوں کو مارنا ملک کے امن و قانون کے لیے ایک سنگین خطرے کی علامت ہے۔ اس سلسلے کے واقعات لگاتار رو نما رہے ہیں، لوگوں کی جانیں جا رہی ہیں لیکن سخت قانون اور اعلی عدالت کی ہدایات کے باوجود گئو رکشک گروپ بے خوف ہو کر لوگوں کی جان کے درپہ ہے اور ان کی پشت پناہی کی جاتی ہے۔

Published: undefined

مولانا مدنی نے کہا کہ حکومتوں کو واضح اعلان کرنا چاہیے کہ اس طرح کی حرکت کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کی جا سکتی اور ملک میں قانون کے دائرے سے باہر کوئی بھی گروہ اس طرح کا خود ساختہ انصاف کرنے کا مجاز بھی نہیں ہے، نیز سپریم کورٹ نے جو ہدایات دی ہیں، ان پر عمل در آمد کو یقینی بنانا چاہیے۔

Published: undefined

مولانا مدنی نے سرکار سے مطالبہ کیا کہ اس پورے واقعہ کی غیر جانب دارانہ، فوری اور مؤثر تفتیش کی جائے۔ تمام حملہ آوروں کو فی الفور گرفتار کر کے انسدادِ ماب لنچنگ و دیگر سخت دفعات کے تحت کارروائی کی جائے۔ زخمی نوجوانوں کے مکمل علاج، تحفظ اور معقول معاوضے کا انتظام کیا جائے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی جمعیۃ علماء شہر علی گڑھ کے صدر مفتی اکبر قاسمی کی قیادت میں ایک وفد جے این ایم سی اسپتال پہنچا اور متاثرہ نوجوانوں کے اہل خانہ سے ملاقات کر کے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ اس سلسلے میں جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی کو جمعیۃ علماء علی گڑھ نے ایک رپورٹ بھی ارسال کی ہے، جس کے مطابق جمعیۃ علماء کے نمائندے اعلی افسران سے لگاتار رابطے میں تاکہ سبھی شرپسندوں کی گرفتاری کو یقینی بنایا جائے۔ انھوں نے بتایا کہ یہ لوگ گوشت کے تاجر ہیں، ان کے پاس غیر ممنوعہ جانور کا گوشت تھا، جس کا بل بھی ان کے پاس موجودہ ہے، اس کے باوجود شرپسندوں نے کچھ نہ سنا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined