رکن پارلیمنٹ اور معروف عالم دین مولانا اسرارالحق قاسمی ہمارے درمیان نہیں رہے اور ان کی رحلت ایک ایسا ناقابل تلافی خسارہ ہے جس کی بھرپائی مستقبل قریب میں نظر نہیں آتی۔ معروف عالم دین، ممتاز قومی و ملی رہنما، دار العلوم دیوبند کے رکن شوری اور کشن گنج سے رکن پارلیمنٹ حضرت مولانا اسرار الحق قاسمی کا صبح ساڑھے تین بجے انتقال ہو گیا۔ ذرائع کے مطابق حضرت کو رات کو شدید دل کا دورہ پڑا تھا۔
Published: 07 Dec 2018, 8:31 AM IST
مولانا اسرارلحق صاحب ایک ایسا گھنا سایہ دار درخت تھے جس کے تلے ملت نے کئی مراحل پار کئے اور پریشانی میں اس درخت کی چھاؤں میں سکون حاصل کیا، آج وہ گھنا سایہ سروں سے اٹھ گیا ہے اور پوری ملت اس سے محروم ہو گئی ہے۔ مولانا کمال کی شخصیت کے مالک تھے۔ ان کی شخصیت کے ایک سے ایک نمایا پہلو تھے وہ عالم دین تھے، سیاست داں تھے، دانشور تھے، کالم نگار تھے اور بہترین انسان تھے۔نرم مزاج، بردبار اور مشکل ترین حالات میں بھی کبھی پریشان نہ ہونا ان کی امتیازی پہچان تھی۔ ان کے بعد ہمارے پاس بس ان کی علمی میراث، ان کے خطبات اور ان کی بلند شخصیت کے نمایا پہلو ہیں جن کی روشنی میں ہمیں اپنا مستقبل کا سفر طے کرنا ہے۔
مولانا کی پیدائش 1942 میں ہوئی تھی اور پسماندگان میں ان کے تین بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں۔
Published: 07 Dec 2018, 8:31 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 07 Dec 2018, 8:31 AM IST
تصویر: بشکریہ محمد تسلیم
تصویل: کانگریس میڈیا ڈپارٹمنٹ
تصویر: پریس ریلیز
تصویر: بشکریہ محمد تسلیم