قومی خبریں

ملک میں اقلیتوں کے خلاف میڈیا ٹرائل ایک خطرناک روش: مولانا محمود مدنی

عدالت میڈیا ٹرائل پر روک لگائے اس سے نہ صرف یہ کہ پوری دنیا میں ہندوستان کی شبیہ خراب ہوتی ہے بلکہ ملک کے نظام اور سسٹم کا بھی مذاق بنتا ہے۔

فائل تصویر بشکریہ ویکیپیڈیا
فائل تصویر بشکریہ ویکیپیڈیا  

ملک کے میڈیا کی غیر ذمہ دارانہ حرکت کی مذمت کرتے ہوئے جمعیۃعلماء ہند کے صدر مولانا محمود ا سعد مدنی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جبری تبدیلی مذہب کا الزام لگا کر جس طرح عمر گوتم و دیگر کو گرفتار کیا گیا ہے اور اسے جس طرح میڈیا پیش کررہا ہے، وہ قابل مذمت اور باعث تشویش ہے۔

Published: undefined

انہوں نے آج یہاں جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ اقلیتوں اور کمزور طبقات کے معاملے میں میڈیا کا جج بن جانا اور انھیں مجرم بنا کر پیش کرنا ایک عام سی بات ہوگئی ہے، ماضی میں تبلیغی جماعت کو لے کر اسی طرح کا رویہ اختیار کیا گیا تھا۔ اس کانتیجہ یہ ہوتا ہے کہ جن کو ملزم بنایا جاتا ہے، اس کو اور اس سے وابستہ لوگوں کو کافی نقصان اٹھانا پڑتا ہے اور بعد میں جب عدالتیں ان کو بے قصور قرار دے دیتی ہیں، تو یہی میڈیا خاموشی کی چادر اوڑھ لیتا ہے۔

Published: undefined

صدر جمعیۃ علماء ہند نے کہا کہ ہر ایک کو اپنے موقف کے دفاع اور عدالت میں انصاف کے لیے اپنی طرف سے مضبوطی سے بات رکھنے کا بنیادی حق ہے، اس سے کسی کو کوئی محروم نہیں کرسکتا۔ اس لیے جمعیۃعلماء ہند نے عمر گوتم کے صاحبزادے عبداللہ عمر کی گزارش پر فیصلہ کیا ہے کہ ان کے مقدمات کی بھر پور پیروی کرے گی۔ مولانا مدنی نے کہا ہے کہ اگر انھوں نے کچھ غلط کیا ہے تو یہ کام عدالت کا ہے کہ ان کے لیے سزا طے کرے، عدالت سے ہٹ کر عدالت بن جانا اور جرم ثابت ہونے سے قبل کسی کو مجرم بنا کر پیش کرنا یہ ایک خطرناک روش ہے، ہم عدالت کو بھی متوجہ کریں گے کہ وہ میڈیا ٹرائل پر روک لگائے، اس سے نہ صرف یہ کہ پوری دنیا میں ہندوستان کی شبیہ خراب ہوتی ہے بلکہ ملک کے نظام اور سسٹم کا بھی مذاق بنتا ہے، نیز انصاف کی جد وجہد کرنے والوں کا عرصہ حیات تنگ ہو تا ہے۔

Published: undefined

ایسی صورت حال کے مدنظر مولانا حکیم الدین قاسمی ناظم عمومی جمعیۃ علماء ہند نے لکھنو کا دورہ کیا، جہاں عمر گوتم ریمانڈ پر ہیں اور وہاں ان کے اہل خانہ سے ملاقات کرکے ان کے دفاع کے بنیادی حق میں ساتھ دینے کا عزم ظاہر کیا۔

Published: undefined

مولانا محمود اسعد مدنی نے یوپی سرکار کی طرف سے بیان بازی پر بھی سوال اٹھا یا اور کہا کہ حکومت کو سب کے لیے برابر ہو نا چاہیے۔ ہم یہ دیکھتے ہیں کہ یتی نرسنگھا نند جیسے لوگ لگاتار مسلمانوں کی دل آزاری کررہے ہیں اور مذہب اسلام کی توہین کررہے ہیں، مگر سرکار کوئی بھی کارروائی نہیں کررہی ہے،حالاں کہ جمعیۃعلماء ہند نے اس کے خلاف وزیر اعلی کو خط لکھا ہے، اس کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے، لیکن اس کے بارے میں کوئی ایکشن لینے کے بجائے ایسے عناصر کی پشت پناہی ہور ہی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined