قومی خبریں

مایاوتی نے پھر سماج وادی پارٹی کو تنقید کا نشانہ بنایا

مایا وتی نے کہا کہ سماج وادی پارٹی اس بری حالت میں ہے کہ بی ایس پی سے جو اراکین اسمبلی نکالے گئے ہیں انہیں اپنی پارٹی میں شامل ہونے کو اکھلیش خود کہہ رہے ہیں تاکہ میڈیا میں بنے رہ سکیں۔

مایاوتی، تصویر آئی اے این ایس
مایاوتی، تصویر آئی اے این ایس 

لکھنو: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) سپریمومایاوتی نے جمعرات کو ایک بار پھر پارٹی سے نکالے گئے باغی اراکین اسمبلی سے ایس پی سربراہ کی ملاقات اور ان کو پارٹی میں شامل کرنے کی چہ مہ گوئیوں کے درمیان ایس پی کو اپنی سخت تنقیدوں کا نشانہ بنایا۔ سابق وزیر اعلی نے سماج وادی پارٹی اور اکھلیش یادو دونوں پر سخت لفظی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ سماج وادی پارٹی اس بری حالت میں ہے کہ بی ایس پی سے جو اراکین اسمبلی نکالے گئے ہیں انہیں اپنی پارٹی میں شامل ہونے کو اکھلیش خود کہہ رہے ہیں تاکہ میڈیا میں بنے رہ سکیں۔

Published: undefined

بی ایس پی سپریمو نے اس ضمن میں اپنے تبصرے کے لئے جمعرات کو ایک بار پھر ٹوئٹر کا سہارا لیا اور لکھا کہ ’سماجو وادی پارٹی کی حالت اتنی خراب ہے کہ اب آئے دن میڈیا میں بنے رہنے کے لئے دوسری پارٹی سے نکالے اور اپنے شعبے میں غیر موثر ہوچکے سابق اراکین اسمبلی و چھوٹے چھوٹے کارکنوں وغیرہ تک کو بھی ایس پی سربراہ کو کئی کئی بار پارٹی کی رکنیت دلانی پڑ رہی ہے۔

Published: undefined

اپنے ایک دیگر ٹوئٹ میں انہوں نے لکھا’ ایسا لگتا ہے کہ ایس پی سربراہ کو اب اپنے مقامی لیڈروں پر بھروسہ نہیں رہا ہے۔ جبکہ دیگر پارٹیوں کے ساتھ ساتھ خاص کر بی ایس پی کے ایسے لوگوں کی چھان بین کر کے ان میں سے صرف صحیح لوگوں کو ایس پی کے مقامی لیڈران آئے دن پارٹی کی رکنیت دلاتے رہتے ہیں۔

Published: undefined

منگل کو بھی بی ایس پی سربراہ نے ایس پی کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا تھا ’نفرت آمیز جوڑ توڑ، دشمنی وذات پات میں ماہر سماج وادی پارٹی کے ذریعہ میڈیا میں یہ پروپیگنڈہ کرنا کہ بہوجن سماج پارٹی کے 6 اراکین اسمبلی پارٹی چھوڑ کر ایس پی میں شامل ہو رہے ہیں، یہ صریح دھوکہ ہے۔

Published: undefined

منگل کو گزشتہ سال بی ایس پی سے نکالے گئے کم سے کم 5 اراکین اسمبلی نے اکھلیش یادو سے ملاقات کی تھی جس کے بعد سے یہ چہ مہ گوئیاں شروع ہوگئی تھیں کہ یہ اراکین سماج وادی پارٹی (ایس پی) کی رکنیت حاصل کرسکتے ہیں۔ بی ایس پی کے باغی لیڈر اسلم راعینی نے اکھلیش یادو سے ملاقات کے بعد میڈیا نمائندوں سے کہا تھا کہ بی ایس پی سے نکالے گئے تمام اراکین اسمبلی 2022 کے انتخابات کے پیش نظر اپنی علیحدہ پارٹی بنائیں گے اور اس کے لئے ان کی اسمبلی اسپیکر سے ملاقات ہوچکی ہے۔

Published: undefined

بی ایس پی کے 9 باغی اراکین اسمبلی میں حکیم لال بند، وندنا سنگھ، رامویر اپادھیائے،انل کمار سنگھ، اسلم راعینی، اسلم علی، مجتبی صدیقی، ہرگوند بھارگو اور ششما پٹیل ہیں۔ جنہیں اکتوبر 2020 کے راجیہ سبھا انتخابات سے قبل سماج وادی پارٹی سے ساز باز کرنے کے الزام میں پارٹی سے نکال دیا گیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined