قومی خبریں

سونیا گاندھی کی قیادت میں اپوزیشن پارٹیوں نے کیا ’یوم آئین‘ تقریب کا بائیکاٹ

ڈاکٹر امبیڈکر کے مجسمہ کے پاس سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ، راہل گاندھی، آنند شرما کے ساتھ ترنمول کانگریس، راشٹریہ جنتا دل اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے کئی لیڈر بھی موجود تھے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کانگریس سمیت کئی اپوزیشن پارٹیوں نے آج پارلیمنٹ کے مرکزی ہال میں منعقد ’یوم آئین‘کی تقریب کا بائیکاٹ کیا۔ کانگریس صدر سونیا گاندھی کی قیادت میں پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں واقع بابائے آئین ساز ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے مجسمہ کے پاس جمع ہوکر اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں نے تقریب میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا۔ پارلیمنٹ کے مرکزی ہال میں دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے خطاب بھی کیا جس کا بائیکاٹ اپوزیشن پارٹیوں نے کیا۔

Published: 26 Nov 2019, 1:11 PM IST

ڈاکٹر امبیڈکر کے مجسمہ کے پاس سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ، راہل گاندھی، آنند شرما کے ساتھ ترنمول کانگریس، راشٹریہ جنتا دل اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے کئی لیڈر بھی موجود تھے۔ان پارٹیوں نے مجسمہ پر ایک بینر لگا رکھا تھا جس پر لکھا تھا ’جمہوریت کا قتل بند کرو‘۔ قابل ذکر ہے کہ آئین کے 70 سال پورے ہونے کے موقع پر پارلیمنٹ کے مرکزی ہال میں دونوں ایوانوں کا مشترکہ اجلاس رکھا گیا تھا۔

Published: 26 Nov 2019, 1:11 PM IST

کانگریس صدر سونیا گاندھی نے ڈاکٹر امبیڈکر کے مجسمہ کے پاس جمع سبھی اپوزیشن پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ کا استقبال کیا اور وہاں پر کھڑے ہو کر آئین کے کچھ صفحات کا ورد بھی کیا۔ انھوں نے آئین میں موجود جن سطروں کو پڑھا اس میں ہندوستان کی جمہوریت و سیکولرزم کا تذکرہ ہے اور ہندوستانی عوام کے انصاف کی بات کہی گئی ہے۔

Published: 26 Nov 2019, 1:11 PM IST

پارلیمانی احاطہ میں سابق وزیر اعظم اور کانگریس کے سینئر لیڈر منموہن سنگھ نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ ’’پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا بائیکاٹ آئین کی خلاف ورزی نہیں ہے۔ یہ بائیکاٹ سبھی کو یاد دلاتا ہے کہ آئینی ضابطوں کی موجودہ اداروں کے ذریعہ خلاف ورزی ہو رہی ہے۔‘‘

Published: 26 Nov 2019, 1:11 PM IST

واضح رہے کہ کانگریس، این سی پی، ٹی ایم سی اور ڈی ایم کے نے مہاراشٹر کے سیاسی ڈرامہ کے پیش نظر دونوں ایوانوں کی مشترکہ تقریب میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ پہلے ہی لے لیا تھا۔ اپوزیشن پارٹیاں مہاراشٹر میں پیدا سیاسی بحران کے لیے بی جے پی کو ذمہ دار ٹھہرا رہی ہیں اور اس کے خلاف محاذ کھول رکھا ہے۔

Published: 26 Nov 2019, 1:11 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 26 Nov 2019, 1:11 PM IST