قومی خبریں

مہاراشٹر: پراسرار آواز سے ہسوری گاؤں کے لوگ خوفزدہ، تحقیق کے لیے جلد پہنچے گی سائنسدانوں کی ٹیم

ضلعی افسران نے انڈین جیومیگنیٹزم انسٹی ٹیوٹ کے سائنسدانوں سے گزارش کی ہے کہ وہ زمین کے اندر سے آنے والی عجیب و غریب آواز کی تحقیق کے لیے گاؤں کا دورہ کریں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

مہاراشٹر کے لاتور ضلع واقع گاؤں ہسوری میں ان دنوں مشہور نیٹ فلکس سیریز ’اسٹرینجر تھنگز‘ کے کسی پلاٹ جیسا احساس ہو رہا ہے۔ اس کی وجہ ہے یہاں زمین کے اندر سے آنے والی پراسرار آواز۔ گاؤں والے اس آواز کو سن کر حیران اور خوفزدہ ہیں۔ یہ آوازیں گاؤں میں کہیں بھی سنی جا سکتی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ تقریباً ایک ہفتہ سے زائد وقت سے یہ آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔ لاتور کے ایک افسر نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے، اور کہا ہے کہ انھیں ہسوری گاؤں میں سنائی دینے والی پراسرار آواز کے بارے میں جانکاری ملی ہے۔

Published: undefined

زمین کے اندر سے آنے والی اس پراسرار آواز سے کچھ لوگوں میں دہشت پیدا ہو گئی ہے۔ ضلعی افسران نے انڈین جیومیگنیٹزم انسٹی ٹیوٹ کے سائنسدانوں سے اس عجیب و غریب معاملے کی تحقیق کرنے کے لیے گاؤں کا دورہ کرنے کی گزارش کی ہے۔ لاتور کے ضلع کلکٹر پرتھوی راج بی پی نے منگل کے روز گاؤں کا دورہ کیا اور لوگوں سے نہ گھبرانے کی اپیل کی ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ اس آواز کی وجہ جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے اور سائنسدانوں کو بھی اس بارے میں مطلع کیا گیا ہے۔

Published: undefined

ضلعی افسران کا کہنا ہے کہ ان آوازوں کے بارے مین سائنسی جانکاری اور وضاحت کے لیے ماہرین سے رابطہ کیا گیا ہے۔ افسران کے مطابق بدھ کو مہاراشٹر کے نانڈیڑ واقع سوامی رامانند تیرتھ مراٹھواڑہ یونیورسٹی کے ماہرین کی ایک ٹیم بھی گاؤں کا دورہ کرے گی۔ گاؤں والے بھی اس پراسرار آواز کی وجہ جلد از جلد جاننے کو بے قرار ہیں، تاکہ کوئی انہونی واقعہ سرزد نہ ہو۔

Published: undefined

واضح رہے کہ ہسوری گاؤں ’کلاری‘ سے 28 کلومیٹر دور ہے۔ کلاری وہی جگہ ہے جہاں 1993 میں زبردست زلزلہ آیا تھا۔ اس زلزلہ نے 10 ہزار افراد کی جان لے لی تھی۔ افسران کا کہنا ہے کہ اس کے بعد اس علاقے میں زلزلہ کی کوئی سرگرمی درج نہیں کی گئی ہے۔ مقامی رپورٹس کے مطابق یہاں 6 ستمبر سے زمین کے اندر سے تیز آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined