ممبئی: کانگریس اور این سی پی نے ایک مشترکہ بیان میں مہاراشٹر میں صدر راج کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے اسے جلدبازی میں لیا گیا فیصلہ کہا ہے۔ جبکہ یہ بھی کہا کہ شیوسینا کیساتھ سمجھوتہ پر غور نہیں ہوا اور جلد ہی اس پر فیصلہ ہوا۔ کانگریس اور این سی پی کی پریس کانفرنس میں این سی پی صدرشردپوار،احمد پٹیل،ملکا ارجن کرگے،وی و گوپال، پرفل پٹیل چھگن بھجل،جینت پٹیل،عارف نسیم خان،سنیل تتکرے ،نواب ملک ودیگر لیڈران موجود تھے۔
احمد پٹیل اور شردپوار نے پریس کانفرنس نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کانگریس اور این سی پی دوبارہ الیکشن نہیں چاہتے ہیں، ان دونوں پارٹیوں میں گفتگو کے بعد ہی شیوسینا سے بات چیت کریں گے۔ احمد پٹیل نے کہاکہ کانگریس سے شیوسینا نے رابطہ کیا تھا، لیکن پہلے کانگریس اور این سی پی کے درمیان قلیل پروگرام طے ہو جائے اور پھر آگے قدم بڑھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ با ضابطہ طور پر شیو سینا نے پہلی مرتبہ کل (بدھ) رابطہ کیا تھا۔
Published: 12 Nov 2019, 9:06 AM IST
گورنر کے ذریعہ صدر راج کی سفارش کیے جانے اور مرکزی کابینہ کے ذریعہ اس سفارش کو منظور کیے جانے کے بعد مہاراشٹر میں سیاسی گہما گہمی بہت بڑھ گئی ہے۔ گورنر کے فیصلے سے حیران کانگریس نے اس قدم کو آئین کا مذاق قرار دیا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ جس پارٹی کو اپنی قوت ثابت کرنے کے لیے وقت دیا گیا ہے، ابھی وہ وقت ختم بھی نہیں ہوا ہے تو صدر راج نافذ کرنے کی سفارش آخر کس طرح کر دی گئی۔
Published: 12 Nov 2019, 9:06 AM IST
ریاست میں صدر راج کی سفارش سے متعلق راج بھون سے بڑا بیان سامنے آیا ہے۔ ابھی تک یہ بات مصدقہ نہیں تھی لیکن اب راج بھون نے اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ مہاراشٹر میں صدر راج کے لیے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کی طرف سے سفارش کر دی گئی ہے۔ راج بھون کا کہنا ہے کہ مہاراشٹر میں آئین کے مطابق حکومت نہیں چل سکتی، اس لیے گورنر نے رپورٹ میں صدر راج کی سفارش کی ہے۔
Published: 12 Nov 2019, 9:06 AM IST
مہاراشٹر میں عجیب و غریب صورت حال پیدا ہوتی جا رہی ہے۔ ایک طرف مودی کابینہ کے ذریعہ ریاست میں صدر راج کی منظوری دے دی گئی ہے اور اس پر صدر جمہوریہ کے مہر کا انتظار ہے، اور دوسری طرف شیوسینا گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کے خلاف سپریم کورٹ پہنچ گئی ہے۔ شیوسینا نے ایک عرضی داخل کر کہا ہے کہ اسے حکومت سازی کے لیے محض 24 گھنٹے کا وقت دیا گیا جب کہ اس نے تین دنوں کا وقت مانگا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ شیوسینا نے حکومت سازی کے لیے گورنر کی جانب سے ملے 24 گھنٹے کا وقت ختم ہونے سے ایک گھنٹے پہلے راج بھون پہنچ کر گزارش کی تھی کہ انھیں 48 گھنٹے کا مزید وقت دیا جائے۔ لیکن شیوسینا کے مطالبہ کو گورنر مسترد کر دیا تھا اور این سی پی کو حکومت سازی کے لیے نمبر ثابت کرنے کے لیے کہا تھا۔
Published: 12 Nov 2019, 9:06 AM IST
میڈیا ذرائع کے مطابق مہاراشٹر میں صدر راج کے لیے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے سفارش کر دی ہے۔ مرکزی کابینہ کی میٹنگ بھی اس سلسلے میں ہوئی ہے اور میڈیا کا کہنا ہے کہ اس میٹنگ میں صدر راج کی منظوری دے دی گئی ہے اور اب صرف صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کی منظوری کا انتظار ہے۔
صدر راج نافذ کرنے کی کوششوں کی خبریں جیسے ہی میڈیا میں آنی شروع ہوئیں، شیوسینا کی سرگرمیاں ایک بار پھر بڑھ گئی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر ریاست میں صدر راج نافذ ہوا تو شیوسینا سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا سکتی ہے۔ بتایا یہ بھی جا رہا ہے کہ ادھو ٹھاکرے اس سلسلے میں کپل سبل اور احمد پٹیل سے بات چیت کر رہے ہیں۔
Published: 12 Nov 2019, 9:06 AM IST
کچھ نیوز پورٹل پر اس طرح کی خبریں چل رہی ہیں کہ مہاراشٹر میں صدر راج نافذ کرنے کی سفارش کر دی گئی ہے۔ اس خبر سے مہاراشٹر کی سیاست میں ایک ہنگامہ سا برپا ہو گیا ہے۔ حالانکہ ابھی تک کسی بھی نیوز پورٹل نے اس سلسلے میں کوئی تصدیق نہیں کی ہے۔ ایک نیوز پورٹل کی خبر شیئر کرتے ہوئے شیوسینا کی خاتون لیڈر پرینکا چترویدی نے حیرانی ظاہر کی ہے اور لکھا ہے کہ عزت مآب گورنر صدر راج کی سفارش کیسے کر سکتے ہیں جب کہ این سی پی کو دیا گیا وقت ابھی ختم نہیں ہوا ہے؟
Published: 12 Nov 2019, 9:06 AM IST
مہاراشٹر میں سیاسی ہلچل کے درمیان کانگریس کے سینئر لیڈر ملکارجن کھڑگے، کے سی وینوگوپال اور احمد پٹیل ممبئی کے لیے روانہ ہو رہے ہیں۔ کے سی وینوگوپال نے ایک ٹوئٹ کر کے بتایا کہ ’’کانگریس صدر سونیا گاندھی نے آج صبح شرد پوار سے بات کی اور احمد پٹیل، ملکارجن کھڑگے اور مجھے شرد پوار کے ساتھ بات چیت کے لیے منتخب کیا۔‘‘ انھوں نے مزید لکھا ہے کہ ’’ہم تینوں اب ممبئی جا رہے ہیں اور شرد پوار جی سے بہت جلد ملاقات کریں گے۔‘‘
Published: 12 Nov 2019, 9:06 AM IST
شیوسینا کے سینئر لیڈر منوہر جوشی نے مہاراشٹر میں شیوسینا کی حکومت بننے کا دعویٰ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ انھیں نہیں معلوم کہ کانگریس کیا قدم اٹھانے والی ہے لیکن اتنا طے ہے کہ حکومت شیوسینا کی ہی بنے گی۔ قابل ذکر ہے کہ گورنر کوشیاری نے این سی پی کو آج رات 8.30 بجے تک اپنی طاقت ظاہر کرنے کا وقت دیا ہے اور اس کی کانگریس کے ساتھ لگاتار بات چیت چل رہی ہے۔ اگر شیوسینا این سی پی-کانگریس اتحاد کے ساتھ آتی ہے تو حکومت سازی کے راستے آسان ہو سکتے ہیں، لیکن ان پارٹیوں کے درمیان کچھ شرائط کو لے کر بات بگڑ بھی سکتی ہے۔
Published: 12 Nov 2019, 9:06 AM IST
این سی پی لیڈر اجیت پوار نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا ہے کہ آج سبھی اراکین اسمبلی کی حمایت پر مبنی چٹھی ملنا مشکل نظر آ رہا ہے کیونکہ میٹنگوں کا دور جاری ہے اور سیاسی صورت حال کافی الجھے ہوئے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ آج این سی پی کو 8.30 بجے رات تک کا وقت گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے دیا ہے اور انھیں حکومت سازی کے لیے ضروری اراکین اسمبلی کی تعداد دکھانی ہوگی۔ گورنر نے حمایت دینے والے سبھی اراکین اسمبلی کی مکمل فہرست طلب کی ہے۔
اس درمیان ایک طرف کانگریس کے سینئر لیڈروں کی میٹنگ سونیا گاندھی کی رہائش پر چل رہی ہے اور دوسری طرف این سی پی لیڈروں کی میٹنگ بھی ممبئی میں ہو رہی ہے۔ علاوہ ازیں شیوسینا لیڈر آدتیہ ٹھاکرے آج اپنے اراکین اسمبلی کے ساتھ ہوٹل ریٹریٹ میں بھی ملاقات کرنے والے ہیں۔
Published: 12 Nov 2019, 9:06 AM IST
مہاراشٹر میں سیاسی ہلچل منگل کے روز بھی صبح سے ہی جاری ہے۔ ایک طرف این سی پی اور کانگریس کے اہم لیڈروں کی میٹنگ ہونے والی ہے اور دوسری طرف شیوسینا لیڈر سنجے راؤت نے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’لہروں سے ڈر کر کشتی پار نہیں ہوتی، کوشش کرنے والوں کی کبھی ہار نہیں ہوتی۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی لکھا ہے کہ ’’ہم ہوں گے کامیاب... ضرور ہوں گے۔‘‘ سنجے راؤت کے اس ٹوئٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ حکومت سازی کو لے کر پرعزم ہیں۔ چونکہ این سی پی اور کانگریس کو حکومت بنانے کے لیے شیوسینا کا ساتھ چاہیے ہوگا، اس لیے سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تینوں پارٹیاں ساتھ آ سکتی ہیں۔ اب دیکھنے والی بات یہ ہوگی کہ وزیر اعلیٰ کی کرسی کس کے ہاتھ میں جائے گی، کیونکہ شیوسینا ہر حال میں اپنا وزیر اعلیٰ بنانا چاہتی ہے، چاہے وہ ڈھائی سال کے لیے ہی کیوں نہ ہو۔
Published: 12 Nov 2019, 9:06 AM IST
پیر کی شب شیوسینا لیڈر آدتیہ ٹھاکرے نے مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری سے ملاقات کر کے حکومت سازی کا دعویٰ پیش کیا تھا لیکن انھوں نے این سی پی و کانگریس کے ذریعہ حمایت کی چٹھی گورنر کو نہیں دی تھی جس کی وجہ سے ان کا دعویٰ خارج کر دیا گیا۔ شیوسینا کے بعد رات میں ہی کوشیاری نے این سی پی لیڈر اجیت پوار کو راج بھون بلا کر انھیں منگل کی شب 8.30 بجے تک یہ ثابت کرنے کا موقع دیا ہے کہ وہ اراکین اسمبلی کی مکمل فہرست پیش کریں جس میں ان کی حمایت کا اعلان بھی ہو۔ اس سلسلے میں آج این سی پی اور کانگریس کی انتہائی اہم میٹنگ ہونے والی ہے۔ اب حکومت سازی کے لیے یہ راستہ رہتا ہے کہ این سی پی-کانگریس اتحاد کو شیوسینا حمایت دے۔ لیکن شیوسینا بغیر وزیر اعلیٰ کی کرسی کے کسی بھی حکومت میں شامل نہیں ہونا چاہتی۔ ایسی صورت میں دیکھنے والی بات یہ ہے کہ تینوں پارٹیوں کے درمیان کس طرح کا سمجھوتہ عمل میں آتا ہے۔
دوسری طرف بی جے پی مہاراشٹر ایشو میں بالکل خاموشی اختیار کیے ہوئی ہے۔ بی جے پی لیڈر سدھیر منگنٹیوار نے میڈیا سے کہا ہے کہ وہ ’انتظار کرو اور دیکھو‘ کی پالیسی پر عمل کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ حکومت سازی کے لیے کس طرح کے اقدام کیے جاتے ہیں اور پھر حکمراں طبقہ کی پالیسی کیا ہوتی ہے۔
Published: 12 Nov 2019, 9:06 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 12 Nov 2019, 9:06 AM IST
تصویر: محمد تسلیم
تصویر: سوشل میڈیا