ملک کی کئی دوسری ریاستوں میں ’آپریشن لوٹس‘ چلانے والی بی جے پی نے مدھیہ پردیش میں بھی ’آپریشن لوٹس‘ کا آغاز کر دیا ہے۔ بی جے پی پر الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ مدھیہ پردیش سے کانگریس حکومت ختم کرنے کے لیے پارٹی نے اپنی پوری طاقت لگا دی ہے۔ ریاست میں رات کی تاریکی میں بی جے پی پر جمہوریت کا قتل کرنے کی سازش کا الزام لگایا جا رہا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ بی جے پی نے 8 اراکین اسمبلی کو یرغمال بنایا ہے جن میں 4 کا تعلق کانگریس سے ہے اور ایک آزاد امیدوار ہے۔ بقیہ اراکین اسمبلی کا تعلق سماجوادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی سے ہے۔
Published: 04 Mar 2020, 11:30 AM IST
نصف رات کو کانگریس نے بی جے پی پر اراکین اسمبلی کو گروگرام کے ایک ہوٹل میں یرغمال بنانے کا الزام لگایا۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ بی جے پی ان اراکین اسمبلی کی خرید و فروخت میں لگی ہوئی ہے۔ رات بھر چلے سیاسی اٹھا پٹخ کے بعد کانگریس کے سینئر لیڈروں نے کچھ اراکین اسمبلی کو ہوٹل سے باہر نکال لینے کی بات کہی ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجے سنگھ کا کہنا ہے کہ ’’ہمیں لگتا ہے کہ ہوٹل میں 11-10 اراکین اسمبلی تھے، جن میں 6 اراکین اسمبلی کانگریس خیمے میں لوٹ آئے ہیں۔ باقی کے چار اراکین اسمبلی کو بی جے پی نے بنگلورو بھیج دیا ہے، لیکن وہ سب بھی جلد لوٹ آئیں گے۔‘‘
Published: 04 Mar 2020, 11:30 AM IST
بتایا جاتا ہے کہ جو اراکین اسمبلی گروگرام ہوٹل پہنچے تھے ان میں کانگریس کے 4 اراکین اسمبلی شامل تھے۔ اس کے علاوہ بی ایس پی اور ایس پی کے بھی اراکین اسمبلی کو ہوٹل میں رکھا گیا تھا۔ دگ وجے سنگھ کا کہنا ہے کہ مدھیہ پردیش کی حکومت کو گرانے کی کوشش ضرور ہو رہی ہے، لیکن فی الحال حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’حکومت محفوظ تھی اور رہے گی۔‘‘
Published: 04 Mar 2020, 11:30 AM IST
ریاستی کانگریس میڈیا ڈپارٹمنٹ کی صدر شوبھا اوجھا نے میڈیا سے بات چیت میں امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کئی یرغمال اراکین اسمبلی واپس آ چکے ہیں اور بقیہ چار اراکین اسمبلی بھی واپس آ جائیں گے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’بی جے پی کے ممبران اسمبلی کے خریدو فروخت کی کوششوں کے باوجود ریاست کی کانگریس حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔‘‘
Published: 04 Mar 2020, 11:30 AM IST
اس دوران بتایا گیا ہے کہ بی ایس پی کی رام بائی اور سنجیو کشواہا کے علاوہ کانگریس کے بساهولال سنگھ، ہردیپ سنگھ اور ایدل سنگھ كسانا اور آزاد ایم ایل اے سریندر سنگھ شیرا کو مدھیہ پردیش کے باہر لے جایا گیا ہے۔ کانگریس لیڈروں کا الزام ہے کہ بی جے پی لیڈر انہیں دو تین دنوں میں دہلی لے گئے ہیں۔ کچھ اور ممبران اسمبلی کو بی جے پی لیڈر لالچ دے رہے ہیں۔
Published: 04 Mar 2020, 11:30 AM IST
دوسری طرف بی جے پی کے ریاستی صدر وشنودت شرما نے آج یہاں میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ کانگریس کا الزام سچائی پر مبنی نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ریاست کی کانگریس حکومت کو گرانا نہیں چاہتی ہے۔ لیکن ان کے رہنماؤں کے درمیان ہی اختلافات ہیں۔ انہوں نے اس بات سے بھی انکار کیاہے کہ بی جے پی کانگریس اور کچھ دیگر پارٹیوں کے ممبران اسمبلی کو لالچ دے رہی ہے۔
Published: 04 Mar 2020, 11:30 AM IST
غور کرنے والی بات یہ ہے کہ بی جے پی کا یہ کھیل ایسے وقت میں شروع ہوا ہے جب کچھ دن پہلے ہی کانگریس کے سینئر لیڈر دگوجے سنگھ نے الزام عائد کیا تھا کہ بی جے پی ریاستی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کے لیے ان کی پارٹی کے اراکین اسمبلی کو رشوت دینے کی کوشش کر رہی ہے۔ انھوں نے دعویٰ کیا تھا کہ سابق وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان اور بی جے پی لیڈر نروتم مشرا 25 سے 35 کروڑ روپے دے کر کانگریس کے اراکین اسمبلی کو توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس سے پہلے گزشتہ سال جولائی میں اپوزیشن لیڈر گوپال بھارگو نے مدھیہ پردیش اسمبلی میں کمل ناتھ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ’’اوپر سے حکم ہے۔ تمہاری حکومت نہیں بچے گی۔‘‘
Published: 04 Mar 2020, 11:30 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 04 Mar 2020, 11:30 AM IST