قومی خبریں

یوپی: ساتویں اور آخری مرحلے کی ووٹنگ کے لئے سیکورٹی کے پختہ انتظامات، ووٹنگ کل

کانگریس نے بھی آخری لمحات میں انتخابی تشہیر کو کافی تیز کردیا اور جمعہ کو پرینکا گاندھی نے مرزا پور اور کشی نگر میں روڈ شو کیا تو وہیں جمعرات کو مہاراج گنج میں انتخابی ریلی سے خطاب کیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

لکھنؤ: عام انتخابات کے تحت ساتویں اور آخری مرحلے کی بے خوف، صاف و شفاف ووٹنگ کے پیش نظر اترپردیش میں دو لاکھ سیکورٹی اہلکار کو تعینات کیا گیا ہے۔ ساتویں مرحلے کے تحت اترپردیش میں 13 پارلیمانی سیٹوں کے لئے اتوار کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔

Published: undefined

ساتویں اور آخری مرحلے کے تحت 19 مئی کو صبح سات بجے سے شام 06 بجے تک ووٹ ڈالے جائیں گے۔ جبکہ رابر ٹس گنج پارلیمانی سیٹ کے تحت رابرٹرس گنج، دودھی اور چکیا اسمبلی حلقوں میں دو گھنٹے قبل ہی ووٹنگ اختتام پذیر ہوجائے گی۔ 13 پارلیمانی حلقوں کے ساتھ آگرہ (شمالی) اسمبلی سیٹ کے لئے ضمنی انتخاب کے تحت ووٹ ڈالے جائیں گے۔

Published: undefined

اس مرحلے کے تحت مودی (وارانسی)، مرکزی وزیر منوج سنہا (غازی پور)، اپنا دل سونی لال کی فاؤنڈر انوپریا پٹیل (مرزا پور)، یو پی بی جے پی صدر ڈاکٹر مہندر ناتھ پانڈے (چندولی)، بھوجپوری اداکار اور بی جے پی امیدوار روی کشن (گورکھپور) باہوبلی مختار انصاری کے بھائی افضال انصاری (غازی پور) کی قسمت کا فیصلہ کیا جائےگا۔

Published: undefined

چیف الیکشن افسر وینکٹیشور لو نے اتوار کو بتایا کہ پولنگ پارٹیاں پولنگ بوتھ کے لئے روانہ کردی گئی ہیں۔ موسم کی تند مزاجی کے پیش نظر متعلقہ افسران کو پولنگ بوتھوں پر پینے کے پانی، چھاؤں کے لئے مناسب انتظام اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت دی گئی۔

Published: undefined

ریاستی حکومت نے دوران ووٹنگ کسی بھی قسم کی بدنظمی و افرا تفری سے بچنے کے لئے سنٹرل فورسز کی 200 کمپنیاں تعینات کی ہیں اس کے علاوہ پی اے سی اور ضلع پولس پولنگ بوتھوں پر سخت سیکورٹی کے لئے اپنی نگاہیں رکھیں گے۔ رائےدہندگان میں اعتماد کی بحالی کے لئے حساس حلقوں میں پیرا ملٹری فورسزز فلیگ مارچ کر ر ہی ہیں۔ الیکشن کمیشن نے گھوسی، غازی پور، بلیا، مرزا پور اور گورکھپور میں تشدد کی سابقہ تاریخ کو دیکھتے ہوئے سیکورٹی کے اضافی انتظامات کیے ہیں۔

Published: undefined

ساتویں اور آخری مرحلے کے تحت 13 پارلیمانی سیٹوں کے لئے 167 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔ 13 پارلیمانی حلقے جن پر 19 مئی کو ووٹ ڈالے جائیں گے وہ مہارج گنج، گورکھپور، کشی نگر، دیوریا، بانس گاؤں، گھوسی، سلیم پور، بلیا، غازی پور، چندولی، وارانسی، مرزا پور اور رابرٹس گنج ہیں۔

Published: undefined

سال 2014 کے عام انتخابات میں بی جے پی نے ان مرحلے کی تمام سیٹوں پر جیت درج کی تھی۔ لیکن ضمنی الیکشن میں گورکھپور پر سماج وادی پارٹی نے جیت کا پرچم لہرایا تھا۔ اس مرحلے کے تحت مجموعی ووٹروں کی تعداد 2.32 کروڑ ہے جن میں سے 1.26 کروڑ مرد اور 1.06 کروڑ خاتون ووٹرس 13979 پولنگ بوتھوں پر ووٹ ڈالیں گے۔

Published: undefined

اس مرحلے کے تحت وارانسی 26 امیدواروں کے ساتھ امیدواروں کی تعداد میں سر فہرست ہے جبکہ گھوسی اور سلیم پور میں 15۔15،مہارج گنج، کشی نگر اور غازی پور میں 14، چندولی میں 13، رابرٹس گنج میں 12، دیوریا میں 11، بلیا اور گورکھپور میں 10،10 مرزا پور میں 09 اور بانس گاؤں میں 04 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔

Published: undefined

آخری مرحلے میں 26 فیصدی امیدواروں کے خلاف مجرمانہ مقدمے میں ہیں جن میں سے 22 فیصدی نے اپنے خلاف سنگین قسم کے مقدمے درج ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ اس ضمن میں ڈان عتیق احمد کے خلاف 59 مقدمے ہیں جو کہ آزاد امیدوار کی حیثیت سے وارانسی سے انتخابی میدان میں تھے لیکن آخری وقت میں انہوں نے الیکشن نہ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وہیں گھوسی سے بی ایس پی امیدوار اتل رائے کے خلاف 13 مقدمے ہیں۔ رائے اس وقت ایک ریب کیس میں گرفتاری کے خوف سے مفرور چل رہے ہیں۔ وارانسی سے کانگریس امیدوار اجے رائے کے خلاف 8 مقدمے درج ہیں۔

Published: undefined

کروڑ پتی امیدواروں کی بات کریں تو اس فہرست میں مہاراج گنج سے بی جے پی کے پنکج چودھری 37 کروڑ کی ملکیت کے ساتھ سب سے مالدار ہیں۔ جبکہ کشی نگر سے کانگریس امیدوار آر پی این سنگھ 29 کروڑ کی ملکیت کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔ جب کہ 25 کروڑ کی ملکیت کے ساتھ آزاد امیدوار عتیق احمد تیسرے نمبر پر ہیں۔

Published: undefined

ساتویں اور آخری مرحلے کے لئے انتخابی مہم کا اختتام جمعہ کو ہوا۔ بی جے پی اور ایس پی۔ بی ایس پی سمیت تمام ہی سیاسی پارٹیوں نے اس مرحلے میں جم کر انتخابی تشہیر چلائی اور کوئی بھی کسر باقی نہیں رکھی۔ تاہم موسم کی تند مزاجی نے ان سیاسی پارٹیوں کے سامنے ایک نیا چیلنج کھڑا کر دیا ہے۔

اترپردیش میں ساتویں اور آخری مرحلے کے تحت انتخابی تشہیر کا مرکز وارانسی ہے جہاں سے وزیر اعظم نریندر مودی بی جے پی کے امیدوار ہیں، وہیں دوسرے نمبر پر گورکھپور ہے جہاں پر وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کا وقار داؤ پر ہے۔

Published: undefined

بی جے پی نے اس مرحلے میں بھی بڑے پیمانے پر انتخابی مہم چلائی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی، بی جے پی صدر امت شاہ کے ساتھ ساتھ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور متعدد مرکزی وزراء اور سینئر لیڈروں نے ان 13 لوک سبھا سیٹوں کے لئے انتخابی مہم چلائی۔ نامزدگی سے ایک دن قبل26 اپریل کو وارانسی میں میگا روڈ شو کرنے والے وزیر اعظم نریندر مودی اپنے پارلیمانی حلقے میں تشہیر کے لئے نہیں پہنچ سکے۔ مودی نے پہلے ہی ایک ویڈیو پیغام کے ذریعہ اپنے پارلیمانی حلقے کے ووٹروں سے ان کے حق میں ووٹ کرنے کی اپیل کرچکے ہیں۔

Published: undefined

کانگریس جنرل سکریٹری و مشرقی اترپردیش کی انچارج پرینکا گاندھی واڈرا نے بھی بدھ کو اپنے پارٹی امیدوار کی حمایت میں وارانسی میں ایک روڈ شو کیا جبکہ ایس پی۔ بی ایس پی اتحاد کی جانب سے مشترکہ ریلی میں بی ایس پی سپریمو مایاوتی اور ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے خطاب کرتے ہوئے اپنی پارٹی کے امیدوار کے حق میں ماحول سازگار کرنے کی کوشش کی۔

Published: undefined

آخری مرحلے میں اترپردیش میں وزیر اعظم نے تین ریلیاں اور بی جے پی صدر امت شاہ کی پانچ ریلیوں سے خطاب کیا۔ مودی نے چندولی اور مرزا پور میں عوامی ریلیوں سے خطاب کیا، وہیں شاہ نے جمعرات کو مہاراج گنج، سلیم پور، بلیا، دیوریا میں عوامی ریلیوں سے خطاب کیا جبکہ گورکھپور میں بی جے پی امیدوار کے حمایت میں روڈ شو کر کے پارٹی امیدوار کے لئے ووٹ مانگے۔

Published: undefined

کانگریس نے بھی آخری لمحات میں انتخابی تشہیر کو کافی تیز کردیا اور جمعہ کو پرینکا گاندھی نے مرزا پور اور کشی نگر میں روڈ شو کیا تو وہیں جمعرات کو مہاراج گنج میں انتخابی ریلی سے خطاب کیا۔ کانگریس صدر راہل گاندھی نے بھی کشی نگر میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کیا۔ ایس پی۔ بی ایس پی اتحاد نے دو مشترکہ ریلیاں مرزا پور اور چندولی میں کیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined