کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے ہفتہ کے روز اپنے بیان میں کہا کہ لوک سبھا انتخاب میں این ڈی اے کو اکثریت نہیں ملنے والی اور بی جے پی کا ’ابکی بار 400 پار‘ نعرہ صرف سیاسی اسٹریٹجی ہے۔ میسور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سدارمیا نے یہ اظہار خیال کیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ’’انڈیا بلاک کو واضح اکثریت حاصل ہوگی۔‘‘
Published: undefined
دراصل وزیر اعظم نریندر مودی اتوار کے روز میسور پہنچنے والے ہیں اور اسی تعلق سے نامہ نگار وزیر اعلیٰ سدارمیا سے ان کا رد عمل جاننے کی کوشش کر رہے تھے۔ وزیر اعلیٰ نے اس تعلق سے کہا کہ ’’مجھے پی ایم مودی کے ریاستی دورہ پر آنے سے کوئی اعتراض نہیں ہے۔ حالانکہ ریاست کے لوگوں کو یہ بتانا چاہیے کہ یہ کام کس نے کیا ہے۔‘‘ سدارمیا نے کہا کہ بی جے پی کو بتانا چاہیے کہ ریاست میں بے روزگاری اور خشک سالی کے مسئلہ کو لے کر کوئی مناسب قدم کیوں نہیں اٹھایا گیا۔
Published: undefined
پی ایم مودی کے اس بیان پر کہ بھلے ہی بابا صاحب امبیڈکر خود بھی آ جائیں، آئین نہیں بدلا جا سکتا اور بی جے پی آئین کے ساتھ ہے، وزیر اعلیٰ نے پوچھا کہ موجودہ بی جے پی رکن پارلیمنٹ اننت کمار ہیگڑے کے خلاف کارروائی کیوں نہیں ہوئی؟ انھوں نے کہا کہ ’’بی جے پی آئین کے حق میں نہیں ہے۔ ساورکر اور گولوالکر نے آئین نافذ کرنے کی مخالفت کی ہے۔‘‘ انھوں نے کہا کہ اننت کمار ہیگڑے کو اس بار ٹکٹ نہیں دیا گیا کیونکہ انھیں لے کر ایسی خبر سامنے آئی تھی کہ وہ انتخاب ہارنے جا رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined