قومی خبریں

’مجھے بھی مار ڈالو‘، کلیدی ملزم کی ضمانت کے بعد انسپکٹر سبودھ کی اہلیہ کا جذباتی بیان

تشدد کے کلیدی ملزم یوگیش راج کی درخواست ضمانت منظور ہونے کے بعد انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کی اہلیہ رجنی سنگھ نے کہا کہ ’اس نظام عدل سے بہت ناراض ہوں۔‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

بلند شہر میں گئو کشی کے نام پر تشدد بھڑکانے کے کلیدی ملزم اور بجرنگ دل کے مقامی رہنما یوگیش راج کی درخواست ضمانت گزشتہ روز الہ آباد ہوئی کورٹ سے منظور ہو گئی۔ یوگیش راج کی درخواست ضمانت منظور ہونے کے بعد شہید انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کی اہلیہ رجنی سنگھ نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔

Published: 26 Sep 2019, 3:10 PM IST

یوگیش راج ان لوگوں میں شامل تھا جنہوں نے مہاب گاؤں میں مویشی کی بقایات برآمد ہونے کے بعد بھیڑ کو انسپکٹر سبودھ کے قتل کے لیے اکسایا تھا۔ اس معاملہ میں ایک دیگر ملزم اور بی جے پی یوا مورجہ کا سابق کارکن شکھر اگروار پہلے ہی ضمانت پر باہر ہے۔ معاملہ کی جانچ اتر پردیش کی خصوصی تفتیشی ٹیم کر رہی ہے۔

Published: 26 Sep 2019, 3:10 PM IST

تشدد کے کلیدی ملزم کی درخواست ضمانت منظور ہونے کے بعد انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کی اہلیہ رجنی سنگھ نے کہا، ’’اس نظام عدل سے میں بہت ناراض ہوں۔ اگر انہیں (شوہر) کو انصاف نہیں ملے گا تو پھر کسے ملے گا! میری سمجھ سے بالاتر ہے کہ اگر ملک کے لئے جان دینے والوں کے لیے یہ کچھ نہیں کر سکتے تو پھر کس کے لیے کریں گے! ‘‘

Published: 26 Sep 2019, 3:10 PM IST

رجنی سنگھ نے مزید کہا، ’’مجھے لگتا ہے کہ یہ نظام صرف ان کے لئے ہے جو طاقتور ہیں۔ ایک سسٹم بن گیا ہے، یہ (ملزمان) اپنی جماعت کے سربراہ کے پاس جائیں گے ، ان کے تلوے چاٹیں گے اور وہ سربراہ ان کی دلالی کریں گے۔ اب صرف یہی ہو رہا ہے۔ نظام عدل میں اب کچھ رہ ہی نہیں گیا ہے۔ ‘‘

Published: 26 Sep 2019, 3:10 PM IST

اجنی سنگھ نے کہا، ’’میں نے عموماً دیکھا ہے کہ جس پر این ایس اے (قومی سلامتی قانون) عائد ہوتا ہے اسے ایک سال سے قبل ضمانت نہیں ملتی۔ ملزم پر اپریل میں این ایس اے لگا تھا لیکن اسے دو مہینے میں ضمانت مل گئی۔ مجھے سمجھ نہیں آ رہا کہ یہ لوگ قصوروار کہاں نہیں ہیں۔اگر یوگیش راج اور شکھر اگروال اس فساد کو نہیں بھڑکاتے تو میرے گھر کا مکھیا آج میرے ساتھ ہوتا۔‘‘

رجنی نے کہا، ’’اس پورے معاملہ پر مجھے بہتر ناراضگی ہے۔ کوئی کچھ نہیں کر رہا۔ مجھے ایسا لگتا ہے کہ یہ لوگ ایک دن مجھے بھی مار ڈالیں گے۔ یہ اچھا رہے گا! نہ کوئی کہنے والا ہوگا اور نہ کوئی سننے والا ہوگا۔ مجھے بھی مار دیجئے آج۔ ‘‘

Published: 26 Sep 2019, 3:10 PM IST

واضح رہے کہ الہ آباد ہائی کورٹ نے گزشتہ سال دسمبر میں ضلع بلند شہر کے سيانہ کوتوالی علاقہ میں گئوكشی کے نام پر ہونے والے تشدد کے کلیدی ملزم اوربجرنگ دل کے لیڈر یوگیش راج کی درخواست ضمانت منظور کر لی ۔ جسٹس سدھارتھ نے یوگیش راج کے ایڈووکیٹ اور اپرگورنمنٹ ایڈووکیٹ کی جرح سننے کے بعد بدھ کو اس کی رہائی کا حکم دیا۔

Published: 26 Sep 2019, 3:10 PM IST

یوگیش راج تین دسمبر 2018 کو بلند شہر تشدد معاملہ میں کلیدی ملزم ہے۔ اس تشدد میں جم کر آگ زنی، پتھراؤ، توڑ پھوڑ ہوئی تھی اور اس دوران سيانہ کوتوالی انچارج سبودھ کمار سنگھ ہلاک ہو گئے تھے۔ بجرنگ دل کے لیڈر یوگیش راج پر بھیڑ کو اکسانے کا الزام ہے۔

Published: 26 Sep 2019, 3:10 PM IST

ایڈووکیٹ آنندپتی تواری کا کہنا تھا کہ کیس کے دیگر ملزمان کی ضمانت منظور ہو چکی ہے۔یوگیش راج کافی وقت سے جیل میں قید ہے۔ اس کی بھی گذشتہ 26 اگست کو کئی دیگر دفعات میں ضمانت منظور ہو چکی ہے۔ بعد میں شامل کی گئی تعزیرات ہند کی دفعہ 124 اے میں ضمانت ہونا باقی تھی ۔ ایڈوکیٹ آنندپتی تواری نے بتایا کہ بدھ کو سماعت کے بعد عدالت نے یوگیش راج کی ضمانت عرضی قبول کر لی۔

Published: 26 Sep 2019, 3:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 26 Sep 2019, 3:10 PM IST