کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، تصویر @INCIndia
پٹنہ: کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر انڈین یوتھ کانگریس کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیو کو ری پوسٹ کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے پٹنہ میں منعقدہ روزگار میلہ میں نوجوانوں کے جمِ غفیر کو بی جے پی کی پالیسیوں کی ناکامی کا ثبوت قرار دیا۔
کھڑگے نے لکھا، ’’بہار میں انڈین یوتھ کانگریس کے مہا روزگار میلے میں امنڈا عوامی سیلاب اس بات کا ثبوت ہے کہ بی جے پی اور اس کے موقع پرست اتحادیوں نے بہار کے نوجوانوں کو بے روزگاری کے دلدل میں دھکیل دیا ہے۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے مزید کہا کہ نوجوانوں کے مستقبل میں تبدیلی کی شروعات اب بہار سے ہوگی۔ کھڑگے نے کانگریس کے عزم کو دہراتے ہوئے کہا، ’’ہمارا عہد ہے، ہنر کو حق، ہر نوجوان کو روزگار، رُکے ہجرت، جڑا رہے ہر خاندان۔‘‘
یہ ردعمل ایک ایسی ویڈیو پر آیا جسے انڈین یوتھ کانگریس نے ایکس پر پوسٹ کیا تھا۔ ویڈیو میں پٹنہ کے گیان بھون میں منعقدہ مہا روزگار میلہ کے مناظر دکھائے گئے ہیں، جہاں گیٹ کھلتے ہی ہزاروں نوجوان نوکری کے ایک موقع کی تلاش میں اندر کی جانب دوڑ پڑے۔ اندرونی ہال میں بھی نوجوانوں کی زبردست بھیڑ دیکھی گئی جو مختلف کمپنیوں کے اسٹالز پر رجسٹریشن، انٹرویو اور مشاورت کی سرگرمیوں میں مصروف تھے۔
Published: undefined
ویڈیو کے ساتھ آئی وائی سی نے لکھا، ’’پٹنہ میں یوتھ کانگریس کے مہا روزگار میلے میں جمع نوجوانوں کی یہ بھیڑ اس بات کا صاف ثبوت ہے کہ بہار میں بے روزگاری سب سے سنگین مسئلہ ہے۔‘‘ آئی وائی سی کے مطابق یہ میلہ جے پور اور دہلی کے بعد اس کی تیسری کوشش ہے تاکہ اہل نوجوانوں کو روزگار کا موقع ملے۔
اس موقع پر کانگریس رہنما کنہیا کمار نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، ’’ہماری اولین ترجیح ہے کہ زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو نوکری دی جائے۔ کانگریس صرف نعرے نہیں لگاتی بلکہ زمینی سطح پر کام کر رہی ہے۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ کانگریس اقتدار میں نہ ہوتے ہوئے بھی نوجوانوں کے روزگار کے لیے سرگرم ہے، جبکہ حکومت محض وعدے کرتی ہے۔ کنہیا کمار نے وزیر اعظم نریندر مودی کے اس دعوے کا حوالہ دیا جس میں ہر سال دو کروڑ نوکریاں دینے کی بات کہی گئی تھی۔ انہوں نے کہا، ’’11 سال میں 22 کروڑ نوکریاں کہاں گئیں؟ بہار میں ہی کم از کم 2 کروڑ نوجوانوں کو روزگار ملنا چاہیے تھا، لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined