قومی خبریں

کانپور میں 8 جوانوں کی شہادت پر پرینکا گاندھی نے کہا ’یوگی کی قیادت میں نظام قانون بدحال‘، راہل نے کہا ’یہ غنڈہ راج کا ثبوت‘

پرینکا گاندھی نے کہا کہ بدمعاشوں کو پکڑنے گئی پولس پر بدمعاشوں نے اندھا دھند فائرنگ کر دی جس میں یو پی پولس کے 8 جوان شہید ہو گئے، یو پی میں نظام قانون بالکل خراب ہو چکا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

اتر پردیش کے کانپور میں جمعرات کی دیر رات پولس ٹیم پر بدمعاشوں کے ذریعہ کیے گئے حملہ کو لے کر کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے یوگی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ "بدمعاشوں کو پکڑنے گئی پولس پر بدمعاشوں نے اندھا دھند فائرنگ کر دی جس میں یو پی پولس کے سی او، ایس او سمیت 8 جوان شہید ہو گئے۔ یو پی پولس کے ان شہیدوں کے اہل خانہ کے ساتھ میری ہمدردی۔ یو پی میں نظام قانون بے حد خراب ہو چکا ہے، جرائم پیشے بے خوف ہیں۔"

Published: undefined

راہل گاندھی نے کانپور واقعہ پر کہا کہ "جو کچھ ہوا وہ یو پی میں غنڈہ راج کا ایک ثبوت ہے۔ جب پولس محفوظ نہیں تو عوام کیسے محفوظ ہوگی؟ میری ہمدردیاں شہید جوانوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں اور میں زخمیوں کے جلد صحت مند ہونے کی دعا کرتا ہوں۔" انھوں نے مزید کہا کہ "یو پی میں عام لوگ اور پولس تک محفوظ نہیں ہے۔ نظام قانون کی ذمہ داری خود وزیر اعلیٰ کے پاس ہے۔ اتنے خوفناک واقعہ کے بعد انھیں سخت کارروائی کرنی چاہیے۔ کوئی بھی ڈھلائی نہیں ہونی چاہیے۔"

Published: undefined

دوسری طرف اس واقعہ کو لے کر سماجوادی پارٹی نے بھی یوگی حکومت کے خلاف آواز بلند کی ہے۔ پارٹی کے ٹوئٹر ہینڈل پر کیے گئے ایک پوسٹ میں لکھا گیا ہے کہ "روگی سرکار کے جنگل راج میں 'ہتیا پردیش' بنے یو پی کے کانپور میں دبش کے دوران اقتدار کا تحفظ حاصل کیے جرائم پیشوں کے ذریعہ حملہ میں سی او سمیت 8 پولس اہلکار شہید۔ انتہائی افسوسناک۔ غمزدہ اہل خانہ کے تئیں ہمدردیاں۔ 1-1 کروڑ روپے معاوضہ کا اعلان ہو۔ اقتدار کنکشن کا پردہ فاش ہو۔"

Published: undefined

واضح رہے کہ اتر پردیش کے کانپور دیہات میں ایک ہسٹری شیٹر کو پکڑنے گئی پولس ٹیم پر بدمعاشوں نے فائرنگ کر دی۔ فائرنگ میں ڈی ایس پی سمیت 8 پولس اہلکار شہید ہو گئے۔ حملے میں 7 پولس اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔ حالانکہ انکاؤنٹر سے کچھ ہی دوری پر ایک اور انکاؤنٹر ہوا جس میں بتایا جاتا ہے کہ تین بدمعاش مارے گئے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined