الہ آباد: الہ آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے دہلی ہائی کورٹ کے جج یشونت ورما کے تبادلے پر سخت احتجاج کیا ہے۔ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کے باوجود انہیں الہ آباد ہائی کورٹ میں بھیجنے کی سفارش ناقابل قبول ہے۔ بار ایسوسی ایشن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ الہ آباد ہائی کورٹ کوئی کچرا دان نہیں جہاں ایسے متنازعہ ججوں کو بھیجا جائے۔
Published: undefined
ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ جج ورما کو جب تک ان کے خلاف جاری تحقیقات مکمل نہ ہو جائے، تب تک انہیں عدالتی امور سے الگ رکھا جائے۔ اس معاملے پر 24 مارچ کو بار ایسوسی ایشن نے جنرل ہاؤس کی میٹنگ طلب کی ہے، جس میں ممکنہ طور پر بڑے فیصلے لیے جا سکتے ہیں۔
بار ایسوسی ایشن نے ایک چار صفحات پر مشتمل خط جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق جج ورما کے سرکاری بنگلے سے بڑی مقدار میں رقم برآمد ہوئی تھی۔ اسی کے بعد سپریم کورٹ کالجیم نے انہیں الہ آباد ہائی کورٹ منتقل کرنے کی سفارش کی تھی۔ تاہم، بار ایسوسی ایشن نے اس سفارش کو غلط قرار دیا ہے۔
Published: undefined
ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ بدعنوانی کے الزامات کا سامنا کر رہے افراد کو عدالت میں انصاف دینے کا موقع دینا عدالتی نظام کی شفافیت اور ساکھ پر سنگین سوال کھڑے کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے عوام کا عدلیہ پر اعتماد مجروح ہوگا۔
بار ایسوسی ایشن نے سپریم کورٹ کے ایک سابقہ فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی جج پر الزامات ہونے کی صورت میں تبادلے کے بجائے پہلے مکمل تحقیقات ہونی چاہئے۔ بار ایسوسی ایشن کے صدر انیل تیواری نے یہ خط جاری کیا ہے اور معاملے پر جلد فیصلہ لینے کا عندیہ دیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined