نتیش کمار/ تصویر: آئی اے این ایس
مرکزی حکومت وقف ترمیمی بل کو جلد ہی ایوان میں پیش کرنے والی ہے۔ اس سے قبل مسلم طبقہ بل کے خلاف پرامن انداز میں مظاہرہ کر رہی ہے۔ مساجد میں نمازی بطور احتجاج بازو پر سیاہ پٹی باندھ کر پہنچ رہے ہیں اور کئی مقامات پر احتجاجی مظاہرے بھی کیے گئے ہیں۔ اس درمیان این ڈی اے کی ایک اہم شریک پارٹی جنتا دل یو نے مرکزی حکومت کو وقف ترمیمی بل سے متعلق 3 مشورے پیش کیے ہیں۔
Published: undefined
جنتا دل یو سے جڑے لیڈران کا کہنا ہے کہ حکومت سے ان کو یقین دلایا گیا ہے کہ جب وقف ترمیمی بل بحث کے دوران آئے گا تو پارٹی کے ذریعہ دیے گئے مشوروں کو شامل کیا جائے گا۔ پارٹی کے ذریعہ دیے گئے 3 مشوروں سے متعلق جانکاری بھی سامنے آئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ جنتا دل یو نے مرکزی حکومت سے کہا ہے کہ زمین چونکہ ریاست کا معاملہ ہے، لہٰذا نئے قانون میں بھی یہی ترجیح برقرار رہے۔ دوسرا مشورہ یہ ہے کہ نیا قانون ان وقف جائیدادوں پر نافذ نہیں ہوگا جو کہ پہلے سے ہی رجسٹرڈ ہیں، لیکن غیر رجسٹرڈ متنازعہ یا سرکاری ملکیت سے متعلق فیصلہ وقف ترمیمی بل میں طے پیمانوں کے حساب سے ہوگا۔ علاوہ ازیں اگر کوئی وقف ملکیت سرکاری زمین پر ہے، تو اس کا فیصلہ بھی نئے بل کے مطابق ہوگا۔
Published: undefined
وقف ترمیمی بل سے متعلق نتیش کمار کی پارٹی کے ذریعہ دیا گیا تیسرا مشورہ بھی اہم ہے۔ مرکزی حکومت سے کہا گیا ہے کہ اگر کوئی وقف ملکیت رجسٹرڈ نہیں ہے، لیکن اس پر اگر کوئی مذہبی عمارت مثلاً مسجد، درگاہ وغیرہ تعمیر ہے تو اس کو توڑا نہ جائے۔ یعنی اس کا اسٹیٹس برقرار رکھا جائے۔
Published: undefined
دوسری طرف کانگریس لیڈر طارق انور نے 31 مارچ کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انھیں امید ہے وقف ترمیمی بل جب پیش کیا جائے گا تو نتیش کمار پارلیمنٹ میں اس کے خلاف رخ اختیار کریں گے۔ یہ اچھا ہے کہ نتیش نے اس روایت کو جاری رکھا ہے جس پر وہ طویل مدت سے عمل کرتے آ رہے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ وہ یہ پیغام دیں کہ کوئی دکھاوا نہیں کر رہے ہیں۔ طارق انور نے یہ بھی کہا کہ مسلمانوں سے متعلق معاملوں پر بہار کے وزیر اعلیٰ کو بی جے پی کے راستہ پر نہیں چلنا چاہیے۔ ہمارا ماننا ہے کہ نتیش کمار اور چندرابابو نائیڈو وقف ترمیمی بل کی حمایت نہیں کریں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined