قومی خبریں

بابری مسجد معاملہ میں ثالثی کے لئے مزید وقت دیا جانا درست: اقبال اَنصاری

بابری مسجد معاملہ کے مدعی اقبال انصاری نے کہا، ’’میں نے ثالثی کمیٹی بنانے کے سپریم کورٹ کے فیصلہ کا استقبال کیا تھا اور اگر کمیٹی کو مزید وقت دیا جاتا ہے تو اس سے حل نکل سکتا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی/لکھنؤ: ایودھیا کے بابری مسجد-رام جنم بھومی تنازعہ کے مدعی اقبال انصاری کا کہنا ہے کہ عدالت عظمیٰ کی طرف سے تشکیل شدہ ثالثی کمیٹی کو مزید وقت دیا جانا چاہیے جس سے تمام فریقین کے مفادات پر غور کیا جا سکے۔ اقبال انصاری نے یہ بیان دہائیوں پرانے اس معاملہ کی جلد سماعت اور فیصلے کے لئے دائر عرضیوں پر سپریم کورٹ کی سماعت سے قبل دیا۔ بعد ازاں سپریم کورٹ نے ایودھیا کے بابری مسجد-رام مندر تنازعہ اراضی معاملے میں ثالثی کے عمل کی میعاد میں 31 جولائی تک اضافہ کر دیا۔

Published: 18 Jul 2019, 7:10 PM IST

عدالت عظمیٰ کے سابق جج ایف ایم آئی کلیف اللہ کی قیادت والی ثالثی کمیٹی نے چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت والی پانچ رکنی آئینی بنچ کے سامنے جمعرات کو اپنی رپورٹ پیش کی۔ عدالت نے کمیٹی سے درخواست کی ہے کہ وہ ثالثی کا عمل 31 جولائی تک جاری رکھیں۔

Published: 18 Jul 2019, 7:10 PM IST

جسٹس گوگوئی نے کہا کہ ’’ہم ثالثی کمیٹی سے یہ درخواست کرتے ہیں کہ وہ 31 جولائی تک ثالثی کا عمل جاری رکھیں اور اس کے نتائج کے بارے میں اعلی عدالت کو اطلاع دیں۔ چیف جسٹس نے ثالثی کے عمل کے جائزہ کے لئے 2 اگست کی تاریخ طے کی ہے۔

Published: 18 Jul 2019, 7:10 PM IST

جسٹس کلیف اللہ کمیٹی نے آئینی بنچ کے گزشتہ 11 جولائی کے حکم پر عمل کرتے ہوئے آج اپنی رپورٹ پیش کی تھی۔ عدالت کا گزشتہ ہفتہ یہ حکم گوپال سنگھ وشارد کی عرضی کی سماعت کے دوران آیا تھا۔ سال 1950 میں دائر رام جنم بھومی بابری مسجد زمین تنازعہ کے اصل مدعی راجندر سنگھ تھے جن کے انتقال کے بعد وشاردا یہ مقدمہ لڑ رہے ہیں۔

Published: 18 Jul 2019, 7:10 PM IST

بابری مسجد معاملہ کے مدعی اقبال انصاری نے کہا، ’’میں نے ثالثی کمیٹی بنانے کے سپریم کورٹ کے فیصلہ کا استقبال کیا تھا اور اگر کمیٹی کو مزید وقت دیا جاتا ہے تو اس سے حل نکل سکتا ہے۔ عدالت عظمیٰ کا جوبھی فیصلہ ہوگا اسے ہم قبول کریں گے۔ ‘‘

Published: 18 Jul 2019, 7:10 PM IST

واضح رہے کہ چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی سربراہی والی سپریم کورٹ کی پانچ رکنی آئینی بنچ نے 8 مارچ کو ثالثی کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی، جس کا سربراہ سپریم کورٹ کے سابق جج کلیف اللہ کو بنایا گیا ہے۔ کمیٹی نے 7 مئی کو سیل بند دستاویزات میں عبوری رپورٹ سونپی تھی جس کے بعد کمیٹی کی گزارش پر سپریم کورٹ نے کوئی ایسا حل نکالنے کے لئے 15 اگست تک کا وقت دیا تھا جو تمام فریقین کو قابل قبول ہو۔ اس کے بعد 11 جولائی کو آئینی بنچ نے ثالثی کمیٹی سے 18 جولائی تک اسٹیٹس رپورٹ داخل کرنے کے لئے کہا تھا۔

Published: 18 Jul 2019, 7:10 PM IST

مقدمہ میں مدعی اقبال انصاری کا کہنا ہے کہ ’’سیاست کی وجہ سے اس معاملہ میں تاخیر ہوئی ہے جو اب تک حل ہو جانا چاہیے تھا۔ ‘‘

Published: 18 Jul 2019, 7:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 18 Jul 2019, 7:10 PM IST