قومی خبریں

ایرانی کمانڈر کی اسرائیل کو نقشہ سے ختم کرنے کی دھمکی

میجر جنرل حسین سلامی نے کہا کہ ’’اس ناجائز ریاست کو نقشہ سے ضرور ختم کر دیا جائے گا اور یہ دور نہیں، ایک خواب جو قابل حصول ہدف ہے‘‘۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

تہران: پاسداران انقلاب کے کمانڈر ان -چیف- میجر جنرل حسین سلامی نے اسرائیل کو غیرقانونی ریاست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ روایتی حریف کی تباہی ’قابل حصول ہدف‘ بن گیا ہے۔ خبررساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق میجر جنرل حسین سلامی نے کہا کہ’’اس ناجائز ریاست کو نقشہ سے ضرور ختم کردیا جائے گا اور یہ دور نہیں، ایک خواب جو قابل حصول ہدف ہے‘‘۔

Published: 01 Oct 2019, 4:10 PM IST

انہوں نے کہا کہ ’’ایران کے اسلامی انقلاب کی چار دہائیوں میں ہم نے صہیونی غیرقانونی ریاست کو تباہ کرنے کی صلاحیت حاصل کرنے کا انتظام کرلیا ہے‘‘۔ پریس ٹی وی کے مطابق ایک انٹرویو میں جنرل حسین سلامی نے کہا کہ ’’یہ صہیونی حکومت خاتمہ کی جانب گامزن ہے کیونکہ ابتدا سے ہی یہ قانونی حیثیت سے کھوکھلی ہے اور اسرائیل کی اپنی کوئی سر زمین یا آبادی نہیں، یہاں تک دنیا کی تاریخ میں بھی اس کا کوئی وجود نہیں ہے‘‘۔

Published: 01 Oct 2019, 4:10 PM IST

عالمی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ ’’اسرائیل کے اندرونی مسائل اور خطرات بڑھ گئے ہیں اور خطہ میں اس کے فساد نے اسلامی دنیا میں دراڈ ڈال دی ہے جس کی وجہ سے اسلحہ سے لیس بڑے گروہ اور فوجیں اس کے خلاف کھڑی ہیں‘‘۔ جنرل سلامی نے کہا کہ ’’اسلامی انقلاب کے پہلے مرحلہ میں اس کو تباہ کرنے کی صلاحیت حاصل کرلی ہے لیکن دوسرے مرحلہ میں فسادی ریاست کو دنیا کے جغرافیہ سے ختم کردینا چاہیے اور یہ اہم مسئلہ آئیڈیل نہیں کوئی خواب نہیں رہا بلکہ قابل حصول ہدف ہے‘‘۔

Published: 01 Oct 2019, 4:10 PM IST

خیال رہے کہ ایرانی جنرل کی جانب سے اسرائیل کے خلاف اس طرح کا سخت بیان پہلی مرتبہ سامنے نہیں آیا ہے بلکہ اس سے قبل بھی وہ اپنی طاقت سے خبردار کرچکے ہیں تاہم ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خطہ میں ان کے تعلقات سعودی عرب سے انتہائی کشیدہ ہیں اور جنگ کے خطرات منڈلا رہے ہیں۔

Published: 01 Oct 2019, 4:10 PM IST

جنرل سلامی نے چند ہفتہ قبل امریکہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا اگر انہوں نے ایران کو جنگ میں دھکیلنے کی کوشش کی تو اس کے نتائج خراب نکلیں گے اور اس کا خاتمہ پھر ایران کے ہاتھ میں ہوگا۔ یاد رہے کہ سعودی عرب کی تیل برآمد کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی آرامکو کی تنصیبات پر ڈرون حملوں کے بعد ایران کے خلاف کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ سعودی عرب اور امریکہ کی جانب سے ایران کے ملوث ہونے کے الزامات عائد کیے گئے تھے جبکہ ایران نے ان الزامات کو مسترد کردیا تھا۔ گزشتہ روز ایک انٹرویو میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے بھی واضح کیا تھا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان جنگ عالمی معیشت کے لیے انتہائی نقصان کا باعث ہوگی۔

Published: 01 Oct 2019, 4:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 01 Oct 2019, 4:10 PM IST