قومی خبریں

’آرامکو تنصیبات‘ پر حملوں میں ایران ساختہ ہتھیار استعمال کیے گئے: سعودی سفیر

بقیق اور ہجرۃ خریص پر ڈرون حملے یمنی علاقے سے نہیں کیے گئے تھے:سلامتی کونسل کے نام خط

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

اقوام متحدہ میں متعیّن سعودی سفیر عبداللہ المعلمی نے کہا ہے کہ تمام ابتدائی اشاروں اور علامتوں سے یہ ظاہر ہوا ہے،سعودی آرامکو کی تیل تنصیبات پر حملے یمنی علاقے سے نہیں کیے گئے تھے۔

انھوں نے جمعرات کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو لکھے گئے ایک خط میں عرب اتحاد کی تحقیقات کا حوالہ دیا ہے اورکہا ہے کہ سعودی آرامکو کی بقیق اور ہجرۃ خریص میں واقع تنصیبات پر حملوں کے لیے ایران ساختہ ہتھیار استعمال کیے گئے ہیں۔ خط میں سعودی عرب کی جانب سے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی ماہرین کو ان حملوں کی تحقیقات کے عمل میں شمولیت کی دعوت دی گئی ہے۔

Published: 20 Sep 2019, 12:10 AM IST

عبداللہ المعلمی نے سعودی آرامکو کی دو تنصیبات پر حملوں کو بزدلانہ اور سنگین دہشت گردی قرار دیا اور کہا کہ ان سے سعودی عرب ، توانائی کی بین الاقوامی سپلائی اور عالمی معیشت کی سلامتی کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ واضح رہے کہ یمن کے حوثی باغیوں نے گذشتہ ہفتے کے روز سعودی آرامکو کی دو تنصیبات پر ڈرون حملوں کی ذمے داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا لیکن سعودی عرب ، عرب اتحاد اور امریکا نے ان کے اس دعوے کو مسترد کردیا ہے۔

Published: 20 Sep 2019, 12:10 AM IST

عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے بھی بدھ کو ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حملوں کا اسپانسر ایران تھا مگر یہ حملے یمن سے نہیں کیے گئے تھے جبکہ ایران نے ایسا ثابت کرنے کی بھرپور کوشش کی ہے۔

ترجمان نے سعودی آرامکو کی اہم تنصیب بقیق پر حملے کو عالمی معیشت پر حملہ قرار دیا اور کہا کہ تیل تنصیبات پر حملوں کے لیے پچیس ڈرونز اور کروز میزائل استعمال کیے گئے تھے اورڈرون شمال سے جنوب کی سمت آئے تھے جبکہ یمن سعودی عرب کے جنوب میں واقع ہے اور اس کی سرحد سے متصل یمن کا شمالی صوبہ صعدہ حوثی باغیوں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔

Published: 20 Sep 2019, 12:10 AM IST

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے سیدھے سبھاؤ ایران کو ان حملوں کا مورد الزام ٹھہرایا ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ کے ایک سینیرعہدہ دار کے مطابق ایران نے بقیق اور ہجرۃ خریص پرحملوں کے لیے قریباً ایک درجن کروز میزائل داغے تھے اور بیس سے زیادہ ڈرونز چھوڑے تھے۔ان کے ٹکرانے سے ان دونوں تنصیبات میں آگ لگ گئی تھی۔اس کے نتیجے میں آرامکو کی تیل کی پیداوار میں نصف تک کمی واقع ہوگئی تھی۔کمپنی نے گذشتہ چار روز کے دوران میں بقیق سے مصفا تیل کی پیداوار کو حملوں سے پہلے کی سطح پر بحال کردیا ہے۔

Published: 20 Sep 2019, 12:10 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 20 Sep 2019, 12:10 AM IST