ہندوستان اور پاکستان کے بیچ کرتارپور کاریڈور کو لے کر آج ایک اہم میٹنگ شروع ہو گئی ہے، دونوں ممالک کے نمائندے ہندوستانی سرحد کے اندر اٹاری۔ واگھہ بارڈر پر بات چیت کر رہے ہیں۔ آج کی اس میٹنگ کو اس لئے بھی بہت اہم تسلیم کیا جا رہا ہے کیونکہ دونوں ممالک پلوامہ دہشت گردی واقعہ کے بعد سے تقریباً جنگ کے ماحول میں جاچکے تھے جس میں دونوں جانب سے فضائی حملہ بھی ہوئے اور ہندوستانی فضائیہ نے پاکستان کے اندر داخل ہو کر جیش کے ٹھکانوں کو تباہ بھی کیا۔
Published: 14 Mar 2019, 1:09 PM IST
آج کی میٹنگ کے دوران دونوں ممالک کرتارپور کاریڈور سے متعلق سمجھوتہ کا ایک مسودہ تیار کر سکتے ہیں۔ ہندوستان ماہ ستمبر تک ڈیرا بابا نانک میں 190 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک مسافر ٹرمنل تیار کرے گا جو 15 ہزار عازمین کے لئے ہو گا۔ واضح رہے اس میٹنگ سے قبل ہندوستان نے پاکستان پر یہ صاف کر دیا ہے کہ اس میں دونوں ممالک کے آپسی رشتوں کو لے کر کوئی گفتگو نہیں ہوگی اور اس بات چیت کا دائرہ کرتارپور کاریڈور تک ہی محدود رہے گا۔ اس سے قبل ہندوستان نے پاکستانی صحافیوں کو ویزا دینے سے انکار کر دیا تھا جس پر پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان محمد فیصل نے کہا تھا ’’افسوس ہے کہ ہندوستان نے کرتارپور میٹنگ کے لئے پاکستانی صحافیوں کو ویزا نہیں دیا ہے‘‘۔ ذرائع کے مطابق ہندوستان نے اس کے جواب میں کہہ دیا ہے کہ یہ میٹنگ کوئی عوامی تقریب نہیں ہے جس کی تشہیر کی جائے۔
Published: 14 Mar 2019, 1:09 PM IST
اس بات کے امکانات ہیں کہ ہندوستانی وفد پاکستانی نمائندوں کے سامنے اپنا یہ اعتراض جتا سکتا ہے کہ کرتارپور گرودوارہ دربار صاحب کی دیکھ ریکھ کی ذمہ داری ایک خالصتانی حامی اور 1984 میں انڈین ائیر لائنس کے جہاز کو اغوا کرنے والے رنجیت سنگھ کو دی ہوئی ہے۔
Published: 14 Mar 2019, 1:09 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 14 Mar 2019, 1:09 PM IST