وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جائسوال (فائل) / آئی اے این ایس
روس-یوکرین میں چل رہی جنگ کے درمیان دو ہندوستانی نوجوانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں دھوکے سے روسی فوج میں بھرتی کرکے جنگ کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ ان نوجوانوں کا کہنا ہے کہ ان کے ساتھ کم سے کم 13 ہندوستانی پھنسے ہوئے ہیں۔ اس خبر کو ’دی ہندو‘ نے سامنے رکھا، جس کے بعد ہندوستانی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ وہ اس معاملے کی معلومات حاصل کر رہے ہیں اور روس سے اس سلسلے میں رابطے میں ہیں۔
Published: undefined
اس طرح کی خبریں آنے کے بعد ہندوستانی وزارت خارجہ کی طرف سے بیان بھی جاری کیا گیا ہے۔ ہندوستانی نوجوانوں کو الرٹ کیا گیا ہے کہ وہ کسی بھی حال میں روسی فوج میں بھرتی ہونے کے آفر کو قبول نہ کریں۔
Published: undefined
’دی ہندو‘ کی رپورٹ کے مطابق جموں کے 22 سالہ سمت شرما اور پنجاب کے گُر سیوک سنگھ ان ہندوستانیوں میں شامل ہیں جو روس کے راستے یوکرین کے ڈونیٹسک علاقے میں پہنچے۔ سمت شرما جو ماسکو اسٹیٹ لنگویسٹک یونیورسٹی میں لسانی کورس کر رہے تھے، نے بتایا کہ انہوں نے کچھ اضافی پیسے کمانے کے لیے پارٹ ٹائم کام ڈھونڈنا شروع کیا۔ ایک خاتون ایجنٹ نے انہیں تعمیری کام دلانے کا یقین دلایا، لیکن بعد میں ان سے دستخط کروا کر سیدھے روسی فوج میں بھرتی کر دیا گیا۔
Published: undefined
بغیر کسی فوجی تربیت کے انہیں اگست 2024 میں یوکرین کے سیلیڈوب علاقے میں بھیج دیا گیا۔ شرما کا کہنا ہے کہ ہم سے کہا گیا تھا کہ یہ صرف کام ہے۔ اب ہم پر نگرانی رکھی جا رہی ہے، باہر نکلنے نہیں دیا جا رہا ہے۔ کئی ساتھی غائب ہو گئے ہیں، ہمیں سننے میں آیا کہ کچھ جنگ میں مارے گئے ہیں۔ انہوں نے اپیل کی ہے کہ انہیں یہاں سے باہر نکالا جائے۔
Published: undefined
نوجوانوں کے مطابق تقریباً 15 ہندوستانی اس جال میں پھنسے ہیں۔ ان میں سے 4 کا کوئی پتہ نہیں چل رہا ہے۔ گُرسیوک سنگھ نے بتایا کہ راجستھان کا ایک نوجوان جو ان کے ساتھ آیا تھا، آگے کی پوسٹ پر بھیجا گیا اور گزشتہ چار دن سے رابطے میں نہیں ہے۔
Published: undefined
غور کرنے والی بات یہ ہے کہ اگست 2024 میں روسی سفارت خانہ نے سرکاری بیان جاری کرکے کہا تھا کہ اب ہندوستانیوں کو فوج میں بھرتی نہیں کیا جائے گا۔ اس سے پہلے جولائی 2024 میں وزیر اعظم نریندر مودی نے ماسکو میں روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ میٹنگ میں یہ معاملہ اٹھایا تھا۔ اس کے باوجود ’دی ہندو‘ کی تازہ رپورٹ نے اس یقین دہانی پر سوال کھڑے کر دیے ہیں۔
Published: undefined
وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جائسوال نے روسی فوج میں ہندوستانیوں کی بھرتی سے متعلق میڈیا کے سوالوں کے جواب میں جمعرات کو کہا کہ ہندوستانی شہریوں کو اس طرح کی پیشکش سے دور رہنا چاہیے، کیونکہ اس میں خطرے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’ہم نے حال ہی میں روسی فوج میں ہندوستانی شہریوں کی بھرتی کی خبریں دیکھی ہیں۔ حکومت نے گزشتہ ایک سال میں کئی مواقع پر اس طرح کے کام میں موجود جوکھم اور خطروں کے بارے میں بتایا ہے اور لوگوں کو آگاہ کیا ہے کہ وہ اس سے دور رہیں۔‘‘
Published: undefined
رندھیر جائسوال نے آگے کہا کہ ہم نے دہلی اور ماسکو دونوں میں روسی افسروں کے ساتھ بھی یہ معاملہ اٹھایا ہے۔ ہم نے روس سے گزارش کی ہے کہ اس پریکٹس کو ختم کیا جائے اور ہمارے شہریوں کو واپس کیا جائے۔ ہم متاثرہ ہندوستانی شہریوں کے کنبوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ ہم ایک بار پھر ہندوستانی شہریوں سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ روسی فوج میں شامل ہونے کے کسی بھی آفر سے دور رہیں کیونکہ یہ خطروں سے بھرا راستہ ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined