قومی خبریں

یاسین ملک کے حوالے سے او آئی سی کے بیان پر ہندوستان کا شدید اعتراض

دنیا دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس چاہتی ہےاور ہندوستان نے او آئی سی پر زور دیا کہ وہ کسی بھی طرح دہشت گرد کو جواز فراہم نہ کرے۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس 

ہندوستان نے جمعہ کو یاسین ملک معاملے میں عدالت کے فیصلے سے متعلق اسلامی تعاون تنظیم کے آزاد مستقل انسانی حقوق کمیشن کے تبصروں پر سخت اعتراض کیا اور کہا کہ ان تبصروں کے ذریعے او آئی سی۔ آئی پی ایچ آر سی نے کشمیر کے علیحدگی پسند لیڈر کی دہشت گردانہ کارروائیوں کی حمایت کی ہے۔

Published: undefined

وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے ایک بیان میں کہا کہ دنیا دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس چاہتی ہے۔ انہوں نے او آئی سی پر زور دیا کہ وہ کسی بھی طرح دہشت گرد کو جواز فراہم نہ کرے۔

Published: undefined

انہوں نے کہاکہ آج او آئی سی-آئی پی ایچ آر سی کی طرف سے یاسین ملک کے معاملے میں عدالت کے فیصلے پر ہندوستان پر تنقید کرنے والے تبصرے ناقابل قبول ہیں۔ ان تبصروں کے ذریعے او آئی سی۔ آئی پی ایچ آر سی نے واضح طور پر یاسین ملک کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔ دنیا دہشت گردی کے لیے زیرو ٹالرنس چاہتی ہے اور ہم او آئی سی پر زور دیتے ہیں کہ وہ اسے کسی بھی طرح سے جائز قرار نہ دے۔

Published: undefined

وزارت خارجہ کی جانب سے یہ بیان او آئی سی۔ آئی پی ایچ آر سی کی جانب سے ملک کی سزا کو کالعدم قرار دینے اور اس کی مذمت کے ردعمل میں جاری کیا گیا۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ او آئی سی نے ملک کی سزا پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ او آئی سی حکومت ہند سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ غلط طریقے سے قید تمام کشمیری رہنماؤں کو رہا کرے تاکہ ہندوستانی م کشمیر میں کشمیریوں پر منظم ظلم و ستم کو روکا جائے۔

Published: undefined

او آئی سی نے کہا کہ ملک کو غیر انسانی حالات میں قید کیا گیا ہے، جو کشمیر میں ہندوستان کے نظامی تعصب اور کشمیری مسلمانوں پر ظلم و ستم کی عکاسی کرتا ہے۔او آئی سی نے ملک کی سزا کو ہندوستانی نظام انصاف کا مذاق اڑانے کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے جمہوریت کے دعوؤں کی قلعی کھل گئی ہے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ بدھ کو ایک خصوصی عدالت نے کشمیر کے علیحدگی پسند رہنما یاسین ملک کو دہشت گردی کی فنڈنگ ​​کیس میں عمر قید کی سزا سنائی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined