چین میں کورونا وائرس نے اب تک 3200 سے زیادہ، اٹلی میں 2500 سے زیادہ اور ایران میں تقریباً 1000 لوگوں کو اپنا لقمہ بنا لیا ہے۔ ہندوستان میں اس وائرس نے اب تک 3 لوگوں کی زندگیاں ختم کر دی ہیں۔ لیکن فکر انگیز بات یہ ہے کہ آئندہ دنوں میں ہندوستان اس وائرس کا سب سے اہم مرکز بن سکتا ہے۔ یہ اندیشہ ظاہر کیا ہے ایک معروف ماہر صحت نے۔ ان کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں ہندوستان میں کورونا متاثر مریضوں کی تعداد میں کئی گنا اضافہ ہوسکتا ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ ہندوستان میں جو تیاریاں ہیں اسے لے کر وہ باقی ایشیائی ممالک کے مقابلے میں کم اور ناکافی ہیں۔
Published: undefined
’انڈین کونسل فار میڈیکل ریسرچ‘ (آئی سی ایم آر) کے ایڈوانسڈ ریسرچ ان وائرولوجی سنٹر کے سابق چیف ڈاکٹر ٹی جیکب جان نے ہندوستان میں کورونا وائرس کا اثر تیزی کے ساتھ پھیلنے کا مذکورہ اندیشہ ظاہر کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہندوستان کا موسم اور آبادی دونوں ہی اس طرح کے ہیں کہ یہ وائرس یہاں آسانی سے پھیل سکتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ لوگ اس کا علاج نہیں کرنا چاہ رہے اور کوارنٹائن سے بچنے کے لیے بھاگ رہے ہیں۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ ڈاکٹر ٹی جیکب جان حکومت ہند کے انسداد پولیو مہم کی مشاورتی کمیٹی میں شامل تھے۔ ساتھ ہی ویلور واقع کرشچین میڈیکل کالج واقع نیشنل ایچ آئی وی/ایڈس ریفرنس سنٹر کےسربراہ بھی رہ چکے ہیں۔ ڈاکٹر جیکب کا کہنا ہے کہ ہر ہفتے یہ ایک بڑا ’ایولانچ ‘ (برف دھنسنا) بنتا جا رہا ہے جو کبھی بھی ہندوستان پر گر سکتا ہے۔ ڈاکٹر جیکب کا کہنا ہے کہ یہاں کے شہر میں لوگوں اور گھروں کے درمیان کی دوری بے حد کم ہے۔ زیادہ تر علاقوں میں لوگ ایک دوسرے کے بے حد پاس رہتے ہیں۔ ایسے میں کورونا وائرس کے پھیلنے کا خطرہ مزید بڑھ جاتا ہے۔
Published: undefined
ڈاکٹر جیکب نے متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی ہندوستان میں کورونا متاثر لوگوں کی تعداد دھیمی رفتار سے بڑھ رہی ہے۔ لیکن آئندہ دنوں میں اس میں تیزی آئے گی اور 15 اپریل تک کورونا مریضوں کی تعداد 10 سے 15 گنا زیادہ ہو جائے گی۔ ایسا اس لیے کیونکہ ملک میں کورونا وائرس کو لے کر اٹھائے گئے قدم کافی نہیں ہیں۔
Published: undefined
ایک اور وجہ سے ہندوستان میں اس وائرس کے تیزی سے پھیلنے کا خطرہ ہے۔ دراصل یہاں زیادہ تر مقامات پر لوگ بھیڑ بھاڑ والے علاقوں میں رہتے ہیں۔ ہندوستان میں فی اسکوائر کلو میٹر 420 لوگ رہتے ہیں جب کہ چین میں فی اسکوائر کلو میٹر 148 لوگ ہی رہتے ہیں۔ ایسے میں کورونا کا خطرہ ہندوستان میں بہت زیادہ ہے۔ اگر کورونا وائرس نے ہندوستان کو اپنے قبضے میں لیا تو چین کا تین گنا زیادہ اثر ہو سکتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined